کپاس کے پودوں پر گڈی بننے و پھول لگنے سے پہلے جڑی بوٹیوںکی تلفی سے خاطرخواہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے، محکمہ زراعت

بدھ 22 مئی 2019 12:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2019ء) کاشتکار کپاس کے پودوں پر گڈی بننے اور پھول لگنے سے پہلے جڑی بوٹیوںکی تلفی سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کرسکتے ہیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق اٹ سٹ، ڈیلا، تاندلہ بوٹی، چبڑ، کھبل، مدھانہ اور برو کپاس کے کھیتوں میں اگنے والے اہم جڑی بوٹیاں ہیں۔کپاس کی فصل کی بڑھوتری کے ابتدائی 6 سے 9 ہفتوں کے دوران کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھا جائے تو بھرپور پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

کاشتکار کھیتوں کا ہر فصل کے آغاز اور اختتام پر سروے کریں تاکہ ان کو اپنے کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کی اقسام اور تعداد کا اندازہ ہو جائے جس سے انہیںجڑی بوٹیوں کی تلفی میں مدد ملے گی۔کپاس کے کاشتکار ایسا لائحہ عمل اختیار کریں کہ جس سے پورا سال کھیت میں اگنے والی جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حد سے تجاوز نہ کرسکیں۔

(جاری ہے)

جڑی بوٹی مار زہروں کا بے جا استعمال جڑی بوٹیوں میں قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔

زرعی زہروں کا استعمال صرف ضرورت کے تحت اورٹھیک وقت پر کیا جائے۔صرف ایک گروپ کے زہروں پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ ہر سال مختلف طریقہ اثر والی ادویات کا اسپرے کیا جائے۔دو مختلف ادویات کو ملاکر اسپرے کرنے سے پہلے ان کے آپس میں باہمی تعامل کی نوعیت کو مدنظر رکھا جائے۔جڑی بوٹی مار زہروں کے استعمال کے وقت مناسب سپرے مشینوں اور نوزل کا استعمال کیا جائے تاکہ جڑی بوٹی مار زہر وں کی افادیت بڑھائی جا سکے۔

جڑی بوٹیوں کو بیج بننے سے پہلے تلف کیا جائے اور کھیت کے کناروں اور کھالوںمیں اگنے والی جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کیلئے گلائیفوسیٹ، گرامکسون یا دوسری جڑی بوٹی مار زہریں استعمال کی جائیں۔ زرعی مشینری اور آلات کو استعمال کے بعد اچھی طرح صاف کیا جائے تاکہ جڑی بوٹیوں کے بیج ایک کھیت سے دوسرے کھیت میں منتقل نہ ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :