ذ* ملیشیاز کے ہتھیار ڈالنے تک طرابلس میں لڑائی جاری رہے گی ،خلیفہ حفتار

اتوار 26 مئی 2019 20:15

خ پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2019ء) لیبیاکے مرد آہن خلیفہ حفتار نے کہا ہے کہ وہ طرابلس شہر میں اس وقت تک لڑائی جاری رکھیں گے جب تک ملیشیاز اپنے ہتھیار نہیں ڈال لیتیں۔ خلیفہ حفتار جو کہ طرابلس میں اقوام متحدہ کے تسلیم کردہ حکومت کے خلاف فوجی محاذ آرائی کی قیادت کررہے ہیں، نے اتوار کو فرانسیسی اخبار میں شائع ہونیوالے ایک انٹرویو میں گزشتہ ماہ شروع ہونیوالی کارروائی کو یہ کہتے ہوئے جواز بخشا تھا کہ وہ نجی ملیشیا اور انتہا پسند گروپوں کے خلاف لڑ رہے ہیں جو بقول ان کے وزیراعظم فیاض السراج کی حکومت میں دارالحکومت میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہے ہیں ۔

حفتار نے اخبار کو بتایا کہ بلا شبہ مسئلے کا سیاسی حل ایک مقصد ہے لیکن سیاست کی طرف واپس جانے کے لئے ہمیں ان ملیشیاز کاخاتمہ کرنا ہو گا ۔

(جاری ہے)

طرابلس میں مسلح ایک سکیورٹی زون ہے انہوں نے طرابلس میں ایسے جنگجوئوں کے لئے عام معافی کا اعلان کیا ہے جو اپنے ہتھیارڈال دیں اور کہا کہ انہیں محفوظ اور احسن انداز میں اپنے گھروں کو واپسی کی اجازت دی جائے گی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے مصالحت کار غاسان سلام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو خبردارکرچکے ہیں کہ ملک ایک ایسے تنازعہ کی وجہ سے خود کشی کررہا ہے جہاں 6سے 10غیر ملکی ریاستیں ملوث ہیں ۔حفتار کا کہنا تھا کہ سلام غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں ، وہ ایسے پہلے نہیں تھے ، وہ تبدیل ہو چکے ہیں ایک غیر جانبدار اوردیانتدار مصالحت کارسے وہ جانبدار ہو چکے ہیں ۔