;ساہیوال، مقتول طالب علم کے مقدمہ کے مد عی کی طرف سے تفتیشی افسر پر رشوت کے الزامات، ڈی پی او ساہیوال کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن کو انکوائری کاحکم

اتوار 26 مئی 2019 20:25

ط*ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2019ء) مقتول طالب علم کے مقدمہ کے مد عی کی طرف سے تفتیشی افسر پر رشوت کے الزامات پر ڈی پی او ساہیوال نے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن کو انکوائری کاحکم دے دیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق 19مارچ 2019 کو چک95/9.L تھانہ یوسف والا میں11 سالہ طالب علم شرافت علی کو قتل کر دیا گیا تھا اورا س قتل میں اپولیس نے چار افراد کو حراست میں لیا لیکن زیر حراست ملزموں کے اقبالی بیان کے با وجود پولیس افسر نے ملزمون کو چھوڑ دیا جس پر گزشتہ روز مقتول کے ورثاء نے درجنوں مظاہرین کے ہمراہ تھانہ یوسف والا کے گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور تفتیشی افسر رائو نسیم اختر جس نے سب انسپکٹر کی وردی پہنی ہوئی ہے ملزم فریق سے رشوت لیکر زیر حراست ملزموں کو چھوڑ دیا ہے یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ 9مئی کو ریجنل پولیس آفیسر ساہیوال نے رائو نسیم اختر سب انسپکٹر کو رشوت کے الزامات کی بنا پر تنزلی کر کے اے ایس آئی کر دیا تھا لیکن رائو نسیم اختر اب بھی سب انسپکٹر بن کر تھانہ یوسف والا میں ہی تعینات ہے اور آر پی او کے تنزلی کے احکامات پر رائو نسیم اختر کی تعیناتی ایک سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ عنوان :