سعودی عرب میںہزاروں غیر مُلکیوں کی انجینئرنگ کی ڈگریاں جعلی نکل آئیں

سعودی کونسل آف انجینئرنگ کی جانب سے 3ہزار سے زائد جعلی ڈگریاں پکڑی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 27 مئی 2019 16:04

سعودی عرب میںہزاروں غیر مُلکیوں کی انجینئرنگ کی ڈگریاں جعلی نکل آئیں
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،27 مئی 2019ء) سعودی عرب میں انجینئرنگ کی جعلی ڈگریوں کا سکینڈل سامنے آیا ہے۔ سعودی کونسل آف انجینئرنگ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ تین ہزار سے زائد انجینئرنگ کی ڈگریاں جعلی نکلی ہیں۔ یہ ڈگریاں دیگر ممالک میں تیار کی گئی تھیں جن کا مقصد سعودی عرب میں انجینئرنگ کے شعبے میں ملازمت حاصل کرنا تھا۔ انجینئرنگ کونسل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سعد الشہرانی نے بتایا کہ انجینئرنگ کے 2,288 سرٹیفکیٹس چھان بین کے نتیجے میں جعلی ثابت ہوئے جبکہ 712 ڈگریوں میں ہیر پھیر کیا گیا تھا۔

سعد الشہرانی نے بتایا کہ زیادہ تر غیر مُلکیوں کی جانب سے انجینئرنگ کونسل کو پیش کی گئی ڈگریاں جعلی نکلیں تاہم سعودیوں کی جانب سے بہت کم ڈگریاں جعلی نکلیں۔ انجینئرنگ کونسل کی جانب سے مختلف اداروں کے تعاون سے جعلی ڈگریوں کی چھان بین کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

جن غیر مُلکیوں کی جانب سے پیش کی گئی ڈگریاں جعلی نکلیں، اُنہیں سزا دی گئی، جرمانہ بھی کیا گیا اور پھر ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

انجینئرنگ کونسل نے غیر مُلکیوں کی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے دُنیا بھر کی سینکڑوں یونیورسٹیوں سے رابطہ کیا جس کے بعد اُن کے اصلی ، جعلی یا تبدیل شدہ ہونے کے حوالے سے حقائق سامنے آئے۔ شہرانی نے بتایا کہ سعودی مملکت میں اس وقت 1600 خواتین انجینئرنگ، آرکیٹیکٹ اور ڈیزائننگ کے شعبوں میں خدمات نبھا رہی ہیں، تاہم ان میں سے زیادہ تر خواتین غیر مُلکی ہیں جو نجی شعبے میں خدمات نبھا رہی ہیں۔ البتہ سعودی مرد اور خواتین انجینئرز کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔