شوبز انڈسٹری آنے اور اس قدر مقبول ہونے کے متعلق کبھی نہیں سوچا تھا، فہد مصفطیٰ

منگل 28 مئی 2019 11:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2019ء) پاکستانی اداکار فہد مصفطی نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں آئیں گے اور نہ ہی کبھی سوچا تھا کہ کبھی مجھے اتنی زیادہ مقبولیت حاصل ہو گی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق فہد مصفی نے میزبان شائستہ لودھی کے یوٹیوب چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں آئوں گا صرف اتنا سوچا تھا کہ مہینے کا ایک لاکھ روپیہ کما لیا تو زندگی اچھی گزر جائے گی لیکن یہ بھی کبھی نہیں سوچا تھا کہ مجھے کبھی اتنی زیادہ مقبولیت حاصل ہو گی کیونکہ اس طرح کا سٹارڈم صرف پی ٹی وی کے زمانے میں ہوتا تھا جب ہم نے اداکاری شروع کی تو ایسا کچھ نہیں تھا اور نہ ہی ایسا کوئی اداکار تھا جس کے لئے سڑکیں خالی ہو جائیں یا مالز بھر جائیں اور میرے ساتھ ایسا اتفاق سے راتوں رات ہو گیا اور یہ تب ہوا جب میں بالکل مایوس ہو گیا تھا اور میں نے سوچ لیا تھا کہ میرا کیریئر بس ختم ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے گیم شو ’’جیتو پاکستان‘‘ کی پیشکش ہوئی جو عامر لیاقت کے گیم شو کی کاپی تھا اس لئے مجھے اچھا نہیں لگا لیکن پھر حامی بھرنے کے بعد آغاز میں لوگوں نے مجھ پر بہت تنقید کی جس پر میں نے شو چھوڑنے کا ارادہ بھی کیا لیکن شو کامیاب ہو گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سٹارڈم کے باوجود میرا طرز زندگی میں کوئی فرق نہیں پڑا اور اس کی ایک وجہ شاید یہ بھی ہے کہ میں ایک ڈرپوک آدمی ہوں، کسی کو کچھ بولتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ دوسرا میرے ساتھ بدتمیزی نہ کردے اور جس کا اختتام لڑائی نہ ہو اس لئے میں سوشل میڈیا پر بھی زیادہ نظر نہیں آتا کیونکہ میرا خیال ہے کہ ہر بات پر اپنی رائے دینا ضروری نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی رنگت کی وجہ سے مجھے کئی بار مسترد کیا گیا لیکن آج وہی لوگ مجھے دیکھتے اور پسند کرتے ہیں تو یہ میرے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک تنہائی پسند اور خود کو محدود رکھنے والا انسان ہوں اور نہ زیادہ بات کرتا ہوں، میں ایک دیسی انسان ہوں ، باہر ہوٹل پر جاکر چائے پینا چاہتا ہوں، سکون سے گھومنا چاہتا ہوں لیکن اب نہیں کر سکتا، مجھے جم جانا اور ورزش کرنا بالکل بھی نہیں پسند لیکن کام کی نوعیت کی وجہ سے یہ سب کرنا پڑتا ہے، میں خواتین سے زیادہ بات نہیں کرسکتا۔