حکومت پنجاب نے زراعت‘ ایریگیشن‘ لائیو سٹاک‘ سوشل سیکٹر اورپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع کرنے کا پروگرام بنایا ہے‘ بجٹ میں پسے ہوئے طبقات کی محرومیاں دور کرنے کیلئے پروگرام متعارف کروائے گئے ہیں جن میں باہمت بزرگ پروگرام‘ ہم قدم پروگرام‘ پنجاب احساس پروگرام‘مساوات‘نئی زندگی پروگرام‘ خراج شہداء پروگرام‘ ہم قدم‘سرپرست پروگرام سمیت دیگر پروگرام شامل ہیں‘ رواں سال کا بجٹ تمام زمینی حقائق اور ملک کو درپیش مالی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے‘ سیف سٹی منصوبے کا دائرہ کار پنجاب کے دوسرے شہروں میں متعارف کروائیں گے

صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کا پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 15 جون 2019 17:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2019ء) صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کا زراعت‘ ایریگیشن‘ لائیو سٹاک‘ سوشل سیکٹرپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع کرنے کا پروگرام بنایا ہے‘ موجودہ بجٹ میں پسے ہوئے طبقات کی محرومیاں دور کرنے کیلئے پروگرام متعارف کروائے ہیں جن میں باہمت بزرگ پروگرام‘ ہم قدم پروگرام‘ پنجاب احساس پروگرام‘مساوات‘نئی زندگی پروگرام‘ خراج شہداء پروگرام‘ ہم قدم‘سرپرست پروگرام سمیت دیگر پروگرام شامل ہیں‘ رواں سال کا بجٹ تمام زمینی حقائق اور ملک کو درپیش مالی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے‘ بچوں کو سکول میں لانے کیلئے انصاف سکول پروگرام کا آغاز کرنے جارہے ہیں جس سے بچوں کی سکول میں حاضری یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائینگے‘ سیف سٹی منصوبے کا دائرہ کار پنجاب کے دوسرے شہروں میں متعارف کروائیں گے‘ اورنج لائن ٹرین منصوبہ سے اشتہارات سے ہونیوالی آمدنی سے سبسڈی دی جائیگی‘وہ ہفتہ کے روز ایوان وزیر اعلیٰ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے‘ اس موقع پر چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ‘ چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے‘صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کفایت شعاری کو اپناتے ہوئے اپنے انٹرٹینمنٹ اخراجات میں 60 فیصد تک کی بچت کی ہے‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وسائل کم ہوں تو جدت سے کام لینا پڑتا ہے، بچوں کو سکول میں لانے کیلئے انصاف سکول پروگرام متعارف کرانے جارہے ہیںجس کے ذریعے سکولوں میں صبح و شام کی شفٹوں میں بھی بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے جامع پروگرام تشکیل دے رہے ہیں‘ محدود وسائل میں مسائل کا حل اسی طرح ہی ممکن ہے‘ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی بحران سے نکلنے کیلئے گامزن ہیں‘ وہ قومیں آگے نہیں بڑھتیں جو ماضی سے سبق نہیں سیکھتیں‘ملک کو مزید قرضوں میں نہیں ڈبو سکتے، آج ہم سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں‘ ہم نے شارٹ ٹرم کی بجائے لانگ ٹرم پالیسیوں کے ذریعے ترقی کرنی ہے‘ نہ غلط پالیسیاں بنائیں گے اور نہ کسی کو بنانے دینگے‘ عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں‘ جلد عوام کو ریلیف فراہم کرینگے‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کا دائرہ کار پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی متعارف کرانے کا پروگرام بنایا ہے اور اپنی سکیورٹی اداروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پیکیج کو بھی ریوائز کر رہے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ ترقی صرف لاہور کا حق نہیں ہے ہمیں اربن سیکٹر کو بھی ترقی دینی ہے‘ اس کیلئے بھی موجودہ بجٹ میں منصوبوں کا بھی آغاز کر رہے ہیں‘ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پروفیشنل ٹیکس کا مقصد افراد کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ کرنا ہے‘ بڑے لائرز سمیت دیگر نے اپنی ٹیکس سلیب کے مطابق انکم ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے‘ انہوں نے کہا کہ رواں بجٹ میں اورنج لائن ٹرین کیلئے 8.9 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں‘ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مسافروں پر بوجھ ڈالنے کی بجائے اورنج ٹرین منصوبہ پر جوبھی معاشی سرگرمیاں ہو سکتی ہیں ان کو مدنظر رکھا جائے تاکہ اشتہارات سے ہونیوالی آمدنی سے بھی سبسڈی دی جائے‘ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیاہے جبکہ کابینہ کی تنخواہوں میں 10 فیصد تک مزید کمی کی گئی ہے‘ انہوں نے کہا کہ بزرگ پروگرام میں 65 سال سے زائد عمر کے مردو خواتین اور خواجہ سرائوں کیلئے پروگرام ترتیب دیا گیا ہے اور ان کو 2000 روپے ماہانہ الائونس دیا جائیگا‘ انہوں نے کہا کہ خواجہ سرائوں کی فلاح وبہبود اور معاشرے میں ان کو باعزت مقام دینے کیلئے مساوات پروگرام تشکیل دیا ہے اس کیلئے پیمرا کو بھی مراسلہ بھیجا جائیگا جس میں خواجہ سرائوں سے متعلق جگت بازی یا کوئی اور پروگرام نہ دکھایا جائے جس سے ان کی دل آزاری ہو‘ انہوں نے کہا کہ جن عورتوں پر تیزاب پھینک دیا جاتا ہے اور اپنا علاج نہیں کروا سکتیں ،حکومت پنجاب ان کا نئی زندگی پروگرام کے تحت ہسپتالوں میں فری علاج کروائے گی اور ان کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے آسان قرضے دیئے جائیں گے�

(جاری ہے)