سندھ ہائی کورٹ نے حیدر منزل مسمار کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو اگست کے دوسرے کے لیے نوٹس جاری کردیئے

پیر 8 جولائی 2019 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2019ء) سندھ ہائی کورٹ نے مرحوم جی ایم سید کی رہائش گاہ حیدر منزل مسمار کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو اگست کے دوسرے کے لیے نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اس عمارت میں قرارداد پاکستان کی منظوری سمیت متعلق اہم فیصلے ہوئے،عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے قرارداد کی پاسداری تو کریں ہم پر قرارداد کی پاسداری لازم ہے ، درخواست گزار نے کہا کہ بلڈر نے راتوں رات عمارت گرادی ،عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عمارت کو ثقافتی ورثہ قرار نہیں دیا گیا تو مسمار کرنے سے کیسے روک سکتے ہیں سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سروے کرچکی تھی اور ثقافتی ورثہ قرار دینے کی منظوری دی تھی ، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بلڈنگ ثقافتی ورثہ قرار دی گئی تھی درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عمارت کو ثقافتی ورثہ قرار دیا جانا چاہئے تھا ، عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کیسے ثابت کریں گے قرارداد یہاں منظور ہوئی تھی ،سرکاری وکیل نے بتایا کہ یہاں قائد اعظم آکر رکے تھے، عدالت نے کہا کہ قائد اعظم آکر رکے تھے اس لیے قرار داد یہاں پاس ہوئی کوئی دستاویز دیں ،سرکاری وکیل نے بتایا کہ قرار داد یہاں تیار ہوئی تھی پاس اسمبلی میں ہوئی ،عدالت نے فریقین کو اگست کے دوسرے ہفتے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی