جج ارشد ملک کو کس کے حکم پر ہٹایا گیا؟

کیا ارشد ملک کو عدلیہ کی عزت بچانے کے لیے عہدے سے ہٹایا گیا ؟ معروف صحافی نے بتا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 12 جولائی 2019 17:21

جج ارشد ملک کو کس کے حکم پر ہٹایا گیا؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 جولائی 2019ء) : ویڈیو سکینڈل کے بعد آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کے لیے وزارت قانون و انصاف کو خط لکھا تھا۔اسلام آبادہائیکورٹ نے ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا،اسی متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے معروف صحافی احمد نورانی کا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک کوچیف جسٹس آصف آف پاکستان جسٹس سعید کھوسہ کےحکم پرہٹایا گیا۔

ذرائع کےمطابق چیف جسٹس ویڈیوکے جینئون ہونے پرقائل ہیں اورعدلیہ کی عزت بچانے کیلیے ری ٹرائل چاہتے ہیں۔
خیال رہے آج ویڈیو سکینڈل کے بعد آج احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے بیان حلفی جمع کروایا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ارشد ملک نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ سماعت کے دوران مجھ سے ملنے کی کوشش کی جاتی رہی16 سال پہلے کی ویڈیو دکھا کر دھمکی دی گئی۔

(جاری ہے)

جو ملتان کی ویڈیو تھی۔ویڈیو کے بعد کہا گیا کہ وارن کرتے ہیں ہمارے ساتھ تعاون کریں۔ ویڈیو دکھانے کے بعد دھمکی دی گئی اور پھر وہاں سے سلسلہ شروع ہوا۔ مجھے کہا گیا کہ ہمارے ساتھ تعاون کیا جائے ہم آپ کے ساتھ تعاون کریں گے۔۔سماعت کے دوران ان کی ٹوندھمکی آمیز ہو گئی تھی ان کا لہجہ دھمکی آمیز ہو گیا،۔سماعت کے دوران بھی مجھ سے رابطہ کرنے اور ملنے کی کوشش کی جاتی رہی۔

مجھے رائیونڈ لے کر جایا گیا اور نواز شریف کے ساتھ ملاقات کروائی گئی نواز شریف نے کہا کہ آپ کو مالا مال کر دیں گے۔ ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ نواز شریف کے کیسز کی سماعت کے دوران ن لیگ کے دو نمائندوں نے مجھ سے رابطے کیے اور کہا کہ نواز شریف منہ مانگی رقم دینے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپکو کسی بھی ملک میں پیسے ادا کرنے کو تیار ہیں۔ناصر جنجوجہ اور مہر جیلانی نے نواز شریف کو بری کرنے کے لیے دھمکیاں دی جب کہ ناصر جنجوعہ نے نواز شریف کو بری کرنے کے بدلے 20 ملین یورو کی پیشکش کی۔ میں نے پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ 6 مرلے کے گھر میں رہتا ہوں اپنے حلف کے ساتھ غداری نہیں کروں گا۔