پاکستانی عازمین حج کو کن باتوں کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے؟

گزشتہ سال چند بے احتیاطیوں کے باعث سینکڑوں پاکستانی عازمین مشکل میں گھِر گئے تھے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 15 جولائی 2019 12:21

پاکستانی عازمین حج کو کن باتوں کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے؟
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جولائی 2019ء) سعودی عرب میں حج چند ہفتوں کی دُوری پر ہے۔ دُنیا بھر سے ہزاروں عازمین سعودی مملکت پہنچ چکے ہیں۔ اس موقع پر سعودی اتھارٹیز کی جانب سے ایئرپورٹس، زمینی چوکیوں کے علاوہ حرمین کے باہر عازمین حج کی رہنمائی کے لیے مختلف زبانوں میں کتابچے تقسیم کیے جاتے ہیں، جن میں ایسی معلومات اور ہدایات درج ہوتی ہیں، جن پر عمل کر کے عازمین کسی مصیبت یا سعودی قانون کی خلاف ورزی کرنے سے بچ جاتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ عازمین حج کو جو ’حج ویزہ‘ جاری کیا جاتا ہے وہ صرف حج سیزن کے لیے کارآمد ہوتا ہے۔ اس حج ویزے کی مُدت میں مزید اضافہ نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اس ویزے پر آنے والے مملکت میں روزگار یا ملازمت سے وابستہ ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

تمام حاجیوں کے لیے لازم ہوتا ہے کہ وہ حج کی ادائیگی کے بعد اپنے آبائی وطن روانہ ہو جائیں۔ جو حاجی ویزے کی مُدت ختم ہونے کے بعد بھی سعودی مملکت میں قیام بڑھا دیتے ہیں یا غیر قانونی طور پر ملازمت اختیار کر لیتے ہیں۔

اُن کے خلاف سیکیورٹی ادارے حرکت میں آتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے اور پھر اُنہیں قید اور جرمانوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ اور انہیں بلیک لسٹ بھی کیا جاتا ہے جس کے بعد اُن کے مملکت میں دوبارہ داخلے کی ممانعت ہوتی ہے۔ عازمین حج کو جو ویزہ جاری کیا جاتا ہے، وہ صرف جدہ، مکّہ اور مدینہ کے شہروں کے لیے کارآمد ہوتا ہے۔ ان شہروں کے علاوہ اگر عازمین کسی اور شہر میں جانے کی کوشش کریں تو بھی اُن کی گرفتاری عمل میں آ جاتی ہے۔

اس مقصد کے لیے مکہ کے اطراف میں چوکیوں پر اہلکاروں کی گنتی بڑھا دی جاتی ہے۔ گزشتہ برس بھی پاکستان سے آئے سینکڑوں عازمین بغیر پرمٹ کے طائف شہر چلے گئے تھے جنہیں سیکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا تھا۔ بعد میں پاکستانی حج مِشن کی کوششوں سے ان کی رہائی عمل میں آئی۔