سکھر،ینگ نرسز کا مطالبات کے حق میں بارہویں روز بھی احتجاجی دھرنا جاری

پیر 15 جولائی 2019 22:02

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2019ء) ینگ نرسز کا مطالبات کے حق میں بارہویں روز بھی احتجاجی دھرنا جاری،ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے صوبائی صدر پطرس خان و دیگر قائدین کی سکھر کیمپ آمد ،میل و فیمل سراپا احتجاج نرسز سے اظہار یکجہتی،مطالبات منظور ہونے تک جدوجہد جاری رکھی جائیگی ،پطرس خان تفصیلات کے مطابق سندھ نرسز الائنس کی جانب سے مطالبات کی منظوری کیلئے جاری احتجاج کی کال پر سندھ کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں بھی ینگ نرسز ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام میل و فیمل نرسز نے جی ایم سی میڈیکل اسپتال کے مین گیٹ کے سامنے اپنا احتجاجی سلسلہ بارہویں روز بھی جاری رکھا اور مطالبات کے حق میں فلک شگاف نعرے بازی کی ،مظاہرین نے ہاتھوں میں مذمتی بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے صدر پطرس خان،سنئیر نائب صدر عبدالواحد بروہی و دیگر نے سکھر احتجاجی کیمپ پہنچ کر مظاہرے میں شامل ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں ارشاد پٹھان،زاہد حسین چاچڑ،قربان سیال،شمیم اختر، وحید مغیری ،مزمل طاہرہ،ذاکر بلوچ ودیگر میل و فیمل سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنے حق کی آواز پی پی چئیرمین بلاول بھٹو تک تحریری طور پر پہنچانے پر ان سے اظہار تشکر کیا اور حقوق حاصلات کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا احتجاجی کیمپ میں شریک ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے صدر پطرس خان و دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کے ہمارے احتجاج کے بعد سندھ گورنمنٹ نے ہمارے جائز مطالبات دس دن میں حل کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن افسوس کئی دن نہیں بلکہ کئی ماہ گذرنے کے بعد بھی ملازمین کے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین شدید مایوسی کا شکار ہوگئے مذکورہ رہنماؤں نے کراچی میں سندھ نرسز کے پر امن احتجاج پر تشدد والے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بالا حکام سے مطالبہ کیا کہ ینگ نرسز کے جائز مطالبات جن میں ماہانہ وظیفہ 25ہزار ،ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس بیسک پے اسکیل ،سروسز اسٹریکچر سمیت دیگر جائز مطالبات منظور کرکے ملازمین میں پائی جانیوالی بے چینی دور کی جائے بصورت دیگر ہمارا پر امن احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر پطرس خان کا مزید کہنا تھا کے سندھ کے میل و فیمل نرسز دن رات انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل ہیں اور لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں لیکن افسوس محکمہ صحت اور حکومت سندھ دن رات خدمت کرنے والے ملازمین کو انکے جائز حقوق فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اگر حکومت سندھ کا یہی روئیہ رہا اور ہمارے جائز حقوق نہ دیئے گئے تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا اور اسکی تمام تر ذمہ داری حکومت سندھ اور محکمہ صحت پر عائد ہوگی۔#