تربیلا جھیل میں کشتی حادثہ میں ڈوبنے والوں کی لاشیں چودہ روز بعد بھی برآمد نہ ہو سکیں

منگل 16 جولائی 2019 20:05

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2019ء) تربیلا جھیل میں کشتی حادثہ میں ڈوبنے والوں کی لاشیں چودہ روز بعد بھی برآمد نہ ہو سکی ۔ 18افراد اب تک لاپتہ ہیں۔ پانی کی سطح میں اضافہ اور تیزبہائو کے باعث نیوی کی غوطہ خوروں کی ٹیم نے نعشوں کی تلاش کے لئے آپریشن منسوح کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق تربیلا جھیل میں ضلع ہری پور کی تحصیل غازی کی حددو برگ میں کشتی ڈوبنے کے حادثہ کے چودہ روز بعد بھی تربیلا جھیل سے کوئی لاش برآمد نہیں ہو سکی ہے۔

سرکاری اعداد شمار کے مطابق اب تک تقربیا 18جن میں مردو خواتین بھی شامل ہیں کی لاشیں جھیل سے برآمد نہیں ہو سکی ہیں۔ریسکیو 1122کی جانب سے بھی لاشوں کی تلاش کے لئے مختلف مراحلے میں مقامی افراد کے ساتھ آپریشن کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ گذشتہ روز نیوی کے غوطہ خوروں کی بھی خدمات ضلعی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی ہدایت پر حاصل کیں ۔ نیوی کی غوطہ خوروں کی ٹیم نے تربیلا جھیل میں سرچ کیا تا ہم پانی کی سطح میں تیزی سے اضافے اور پانی کے بہائو تیز ہونے کی وجہ سے نیوی کے غوطہ خوروں نے آپریشن منسوخ کر دیا ہے۔

تربیلا جھیل میں کشتی ڈوبنے کا حادثہ تین جولائی کو پیش آیا تھا ۔جس روز کشتی ڈوبنے کا حادثہ ہو ا تھا اُس وقت تربیلا جھیل میں پانی کی سطح 1408.31فٹ تک بلند تھی اور ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ 46 ہزار دو سو کیوسک تھی مگر اب حادثہ کے 13روز بعد تربیلا جھیل میں پانی کی سطح 1478.75فٹ تک بلند ہو چکی ہے۔ تربیلا جھیل میں پانی کی سطح 70فٹ تک مزید بلند ہو چکی ہے۔لہذا موجودہ حالات میں نعشوں کی تلاش کا آپریشن انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :