آج غلافِ کعبہ کو زمین سے تین میٹر بلند کیوں کیا گیا ہے؟

باقی حصّے کو سفید کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 19 جولائی 2019 12:40

آج غلافِ کعبہ کو زمین سے تین میٹر بلند کیوں کیا گیا ہے؟
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19جولائی 2019ء) حج بیت اللہ چند ہفتوں کی دُوری پر ہے۔ دُنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج نے سب سے بڑی مذہبی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ آج غلافِ کعبہ کے نچلے حصّے جسے کسوہ بھی کہا جاتا ہے، اسے زمین سے تین میٹر بلند کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد باقی حصّے کو ایک سفید کپڑے سے ڈھانپ دی گیا ہے۔

جس کا عرض دو میٹر کے قریب ہے۔ غلافِ کعبہ کو ہر سال حج کے آغاز پر زمین سے تین میٹر اُونچا کر دیا جاتا ہے اور پھر حج کے اختتام پر اسے دوبارہ نیچے کر دیا جاتا ہے۔ یقینا لوگ حیران ہوتے ہوں گے کہ ایسا کوئی کیا جاتا ہے ۔ اس حوالے سے حرمین شریفین کے انتظامات کی ذمہ دار کمیٹی کے ایک ممبر نے بتایا ہ ے کہ حج بیت اللہ کے آغاز پر غلاف کعبہ کو زمین سے اس لیے بلند کردیا جاتا ہے تاکہ ایک جانب اس کی صفائی برقرار رہے تو دوسری جانب اس کی حفاظت بھی یقینی ہو۔

(جاری ہے)

کیونکہ حج بیت اللہ کے موقع پر حرم میں لاکھوں حاجیوں کا اجتماع ہوتا ہے ۔ زیارت کے دوران ہزاروں حاجی مذہبی جوش و عقیدت میں غلافِ کعبہ کو چومنے، چھونے اور اس سے لپٹنے کی کوشش کرتے ہیں جس میں اس بات کا احتمال ہوتا ہے کہ اسے نقصان پہنچ جائے۔ اس مقدس غلاف کو بچانے کی خاطر ہی اسے زمین سے نو میٹر یعنی تقریباً 9 فٹ بلند کر دیا جاتا ہے۔ حج کے اختتام پر دوبارہ اسے نیچے کر دیا جاتا ہے۔حرمین شریفین کی انتظامیہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر سرکاری اکاوٴنٹ سے غلاف کعبہ کو بلند کرنے کی چند تصاویر شیئر کی ہیں جنہیں دُنیا بھر کے اسلامی ذرائع ابلاغ نے شائع کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :