قبائلی اضلاع کے تاریخ انتخابات، ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ن لیگ کو عبرت ناک، شرمناک شکست کا سامنا

خیبرپختونخواہ کی 16 نئی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں ن لیگ کا کوئی امیدوار فتح کی پوزیشن میں نہ آسکا، جبکہ کوئی بھی لیگی امیدوار دوسرے نمبر پر آنے میں بھی کامیاب نہ ہوا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 20 جولائی 2019 23:02

قبائلی اضلاع کے تاریخ انتخابات، ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ن لیگ ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جولائی 2019ء) قبائلی اضلاع کے تاریخ انتخابات، ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ن لیگ کو عبرت ناک، شرمناک شکست کا سامنا، خیبرپختونخواہ کی 16 نئی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں ن لیگ کا کوئی امیدوار فتح کی پوزیشن میں نہ آسکا، جبکہ کوئی بھی لیگی امیدوار دوسرے نمبر پر آنے میں بھی کامیاب نہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں قبائلی اضلاع میں انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ن لیگ کیلئے بہت برے نتائج سامنے آئے ہیں۔ اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق ن لیگ خیبرپختونخواہ کی 16 نئی نشستوں پر ہو رہے انتخابات میں کہیں مقابلے میں نظر ہی نہیں آ رہی۔

(جاری ہے)

فتح تو دور کی بات، ن لیگ کا کوئی بھی امیدوار کسی بھی نشست پر دوسرے یا تیسرے نمبر پر نہیں ہے۔

ایسے میں سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کے عام انتخابات میں 1 کروڑ 30 لاکھ ووٹ حاصل کرنے والی ن لیگ کیلئے ایسے نتائج انتہائی نقصان دہ ہیں۔ دوسری جانب اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوراوں نے 8 نشستوں پر برتری حاصل کرلی ہے۔ جبکہ تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور جے یو آئی ف کو 2،2 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔

جبکہ 2 نشستوں کے نتائج کا انتظار کیس جا رہس ہے۔ تاہم یہ بات واضح رہے کہ یہ نتائج محض 5 سے 10 فیصد پولنگ اسٹینشز کے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ تمام 16 صوبائی نشستوں کے حتمی نتائج کا اعلان کل کیا جائے گا۔ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے حوالے سے ترجمان الیکشن کمیشن ندیم قاسم کا کہنا ہے کہ پولنگ اسٹیشن میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے، سکیورٹی کے بہترین انتظامات کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ کے ذریعے الیکشن نتائج موصول ہوں گے، الیکشن نتائج کل دن کے وقت مکمل ہوسکیں گے۔وقت دیا جائے تو تمام معاملات کو بہتر انداز میں سلجھا سکتے ہیں۔ ندیم قاسم نے کہا کہ الیکشن نتائج کے بعد یہ روایت قائم ہونی چاہیے کہ جو ہار گیا ہے، اس کو ہار تسلیم کرنی چاہیے اور جیتنے والے کو مبارکباد دینی چاہیے۔ واضح رہے سات قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں پر پہلی بار انتخابات ہو رہے ہیں۔

قبائلی علاقوں کو صوبہ خیبرپختونخواہ میں ضم کیے جانے کے بعد ان علاقوں میں پہلی مرتبہ صوبائی نشستیں ترتیب دی گئیں، اور اب ان نشستوں پر پہلی مرتبہ انتخابات کروائے جا رہے ہیں۔ جبکہ یہ بھی واضح رہے کہ اس وقت خیبرپختونخواہ کی کل 124 نشستوں میں سے تحریک انصاف کے پاس 85 نشستیں موجود ہیں۔ جبکہ قبائلی علاقوں کی نشستیں شامل کرکے خیبرپختونخواہ اسمبلی کی کل نشستیں 140 ہو جائیں گی۔