کپاس کی فصل کی بہتر نگہداشت کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی نے سفارشات کی تفصیل جاری کردیں

منگل 23 جولائی 2019 22:16

بھکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2019ء) اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایگری کلچر پلانٹ پرو ٹیکشن بھکرنے بتایا ہے کہ کپاس کی فصل کی بہتر نگہداشت کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی نے سفارشات کی تفصیل جاری کی ہے ۔کمیٹی کی طرف سے کپاس کے کاشتکاروں کو تاکید کی گئی ہے کہ جڑی بوٹیوں کاموئثر تدارک بذریعہ گوڈی یا جڑی بوٹی مار زہروں کے ذریعے کریں گلائیفوسیٹ بحساب 1200 ملی لیٹر فی ایکڑ شیلڈ لگاکر اگیتی کپاس میں سپرے کریں تاکہ فصل جڑی بوٹیوں سے پاک رہے ۔

سفید مکھی ،چست تیلہ ،تھرپس اور گلابی سنڈ ی کے کنٹرول کیلئے محکمہ کی سفارشات کیمطابق سپرے خاص طور پر سفید مکھی کے انڈے ،بچے اور بالغ کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی ادویات کا انتخاب کریں اور سپرے کیلئے 100 تا120 لیٹر پانی استعمال کریں اور ہفتہ کے وقفے سے دوبارہ سپرے کریں ۔

(جاری ہے)

پتا مروڑ بیماری کے حملے کی صورت میں آدھی بوری یوریا 15 دن کے وقفے سے استعمال کریں ۔

اگیتی کپاس پر پوٹاشیم نائیٹریٹ بحساب 200 گرام ،زنک سلفیٹ بحساب 250 گرام ،بورک ایسڈ بحساب 300 گرام ،میگنشئیم سلفیٹ 500 گرام اور 2 کلو یوریا 100 لیٹر پانی میں حل کرکے فی ایکڑ سپرے کریں ۔جن علاقوں میں فصل کا قد رکا ہوا ہے وہاں ایک بوری یوریا فی ایکڑ ڈرم میں گھول کر استعمال کریں اور پانی کی کمی نہ ہونے پائے پانی ترجیحا شام کو لگائیں ۔پتوں کے جراثیمی جھلسائو کے حملہ کی صورت میں سٹریپٹو مائیسین کا انجکشن بلحاظ 100گرام 100 لیٹر پانی میں حل کرکے متاثرہ کھیت میں سپرے کریں ۔

کپاس کے پودوں کی مرجھائو کی صورت میں تھائیوفینیسٹ میتھائل بحساب 200 گرام 100 لیٹر پانی ملاکر سپرے کریں ۔مزید برآں 800 تا 1000 گرام سلفر دانے دار 80 فیصد زمین میں پانی کیساتھ آبپاشی کریں ۔زیادہ بارش والے علاقوں میں نا،ْیٹروجن 23 کلوگرام ایک بوری یوریا فی ایکڑ بذریعہ رجر استعمال کریں ،مزید برآں 2 کلو یوریا 100 لیٹر پانی میں حل کرکے سپرے کریں ۔

ایک ہی گروپ کی زہر کو بار بار استعمال نہ کریں تاکہ کیڑوں میں زہر کے خلاف قوت مدافعت پیدا نہ ہو ۔سپرے صبح یا شام 5 بجے کے بعد کریں ۔جڑی بوٹی مار زہروں اور کیڑوں کے کنٹرول کیلئے علیحدہ علیحدہ نوزل استعمال کریں ۔اگر 25 فیصد ٹینڈے کھل گئے ہیں تو فورا چنائی کریں ۔چنائی صاف ستھری کریں تاکہ ملکی سطح پر اچھے معیار کی روئی پیدا ہو اور مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ میں اچھے دام مل سکیں اور زیادہ بارش کی صورت میں پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کریں ۔

متعلقہ عنوان :