ماں کا دودھ ہی 5سال سے کم عمر بچوں میں ہرسال ہونے والی تقریباً 823000اموات روک سکتا ہے

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 30 جولائی 2019 19:20

ماں کا دودھ ہی 5سال سے کم عمر بچوں میں ہرسال ہونے والی تقریباً 823000اموات ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2019ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھوکھر) گلوبل بریسٹ فیڈنگ ویک یکم اگست تا 07اگست2019بچے کا پہلا حق ماں کا دودھ۔بچے کے اس حق اور ماں کے دودھ کی افادیت و اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے آئی آر ایم این سی ایچ پروگرام محکمہ سیکنڈری اینڈ ہیلتھ کیئر پنجاب لاہور کی ہدایت کے مطابق ضلع جہلم میں ہفتہ گلوبل بریسٹ فیڈنگ ویک یکم اگست تا 7 اگست تک منایا جارہا ہے۔

جس میں بتایا جاے گا کہ بچوں کے لیے ماں کا دودھ کیوں ضروری ہے کیونکہ ماں کا دودھ ہی 5سال سے کم عمر بچوں میں ہرسال ہونے والی تقریباً 823000اموات روک سکتا ہے اور اس کی بدولت تقریباً 20ہزار ماؤں کو بریسٹ کینسر کی وجہ سے لقمہ اجل بننے سے بچایا جاسکتا ہے ایک اندازے کے مطابق تقریباً 76لاکھ بچے ہرسال ماں کا دودھ پینے سے محروم رہتے ہیں اور سب سے اہم بات بچوں کے لئے ماں کا دودھ خاندان پر فارمولا ملک کے اضافی خرچ کی نسبت مفت مسیر ہوتا ہے ایک اندازے کے مطابق بچوں کے لئے سب سے سستا بازاری دودھ لیکٹوجن نیسلے ایک گھرانے پر تقریباً 3لاکھ تیس ہزار 7سو روپے سالانہ اضافی خرچ کے بوجھ کا باعث بنتا ہے اسی طرح مشہور فارمولا دودھ میجی ایف یو سالانہ تقریباً 735000اضافی خرچ سالانہ کا باعث بنتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں بچوں کے لئے ماں کا دودھ بنا کسی اضافی خرچ کے بچے کی بہترین نشوونما کے لیے مفت میسر ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا کا اظہار ڈاکٹر وسیم اقبال سی ای او، ڈی ایچ اے جہلم اور ڈاکٹر میاں مظہر حیات ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پروینٹیو سروسز اینڈ ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر آئی آر ایم این سی ایچ پروگرام جہلم نے آج سی ای او ہیلتھ آفس جہلم میں پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کے ماں کے دودھ کی اس اہمیت اور افادیت کو عوام و الناس میں اجاگر کرنے کے لیے ضلع جہلم میں گلوبل بریسٹ فیڈنگ ویک یکم اگست تا7اگست منایا جارہا ہے جس میں محکمہ صحت کی طرف سے تعینات لیڈی ہیلتھ ورکرز حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں ماں کے دودھ کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کریں گی۔

انہوں نے مزید بتا یا کہ گلوبل بریسٹ فیڈنگ ویک کے دوران ڈسٹرکٹ جہلم کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں اسپیشل کاؤنٹر لگاے جاینگے جہاں محکمہ صحت کا تریبیت یافتہ اسٹاف موجود ہوگا جو کے بچوں کو بریسٹ فیڈنگ کروانے والی ماؤں کو درپیش مسا ئل کی نشاندہی کرینگی اور اس کا مناسب علاج و ہدایات بھی فراہم کرینگے ۔ اور ہسپتال آنے والی خواتین میں بچوں کے لئے ماں ک دودھ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرینگی۔

اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اور تحصیل لیول پر سیمینار منعقد کروائے جایئں گے تا کہ بچوں کے لئے صرف ماں کا دودھ لازمی قرار دینے کے لئے شعور بیدار کیا جائے ۔ تمام افراد سے گذارش ہے کہ اپنے بچوں کو دوسال تک ماں کا دودھ لازمی پلائیں کیونکہ یہ اس کا پیدائشی حق ہے اور اس طرح ماں کے دودھ کی افادیت کو اجاگر کرنے اور ماں اور بچوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لئے اپنا فعا ل کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :