عالمی ادارہ صحت نے سندھ حکومت کو 50 ہزار ایچ آئی وی تشخیصی کٹس فراہم کر دیں

ڈبلیو ایچ اوٹیم نے لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلااورروک تھام کے لیے اہم کام کیا ،گورنرعمران اسماعیل کی اقدامات کی تعریف

بدھ 31 جولائی 2019 15:06

عالمی ادارہ صحت نے سندھ حکومت کو 50 ہزار ایچ آئی وی تشخیصی کٹس فراہم ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2019ء) عالمی ادارہ صحت نے صوبائی حکومت کو ایچ آئی وی کی تشخیص کے لیے 50 ہزار پری کوالیفائیڈ کٹس فراہم کردی ہیں۔گورنرسندھ عمران اسماعیل سے عالمی ادارہ صحت کے وفد نے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد سلیم سیف الماندھری کی سربراہی میں گورنرہائوس میں ملاقات کی، وفد میں ڈائریکٹر پروگرام مینجمنٹ ڈاکٹر فرح احمد حاجی الکیبی ڈبلیو ایچ او کے ہیڈ پاکستان ڈاکٹر پیتھا ماہی پاتا، ہیڈ آف سب آفس سندھ ڈاکٹر سائرہ سلمان اور ڈاکٹر خان اچکزئی شامل تھے۔

وفد نے گورنرسندھ کو صوبے میں ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس کے پھیلائواور اس کی روک تھام کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کی روک تھام میں عالمی ادارہ صحت حکومت پاکستان اور حکومت سندھ کی درخواست پر محکمہ صحت کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے، اور ایڈز کے تدارک اور روک تھام کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنائے جارہے ہیں ہیپاٹائٹس کی ابتدائی مرحلے پر تشخیص اور اس کے علاج کے لیے اقدمات کیے جارہے ہیں حال ہی میں صوبائی حکومت کو ایچ آئی وی کی تشخیص کے لیے 50 ہزار پری کوالیفائیڈ کٹس فراہم کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ سندھ کے دیگر متاثرہ علاقوں میں بھی ایچ آئی وی کی تشخیص کے لیے کٹس بھی فراہم کررہے ہیں لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کی تشخیص کے بعد سامنے آنے والے افراد میں زیادہ تعدا د2 سے 5 سال کے بچوں کی ہے جن کے لیے دوائیں فراہم کی جارہی ہیں۔گورنرسندھ نے عالمی ادارہ صحت کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے وفد کو خرج تحسین پیش کیا با الخصوص لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلائو اور روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات اہم ہیں انھوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کو علاج کی سہولیات کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ بھال اور دواں کی تسلسل کے ساتھ فراہمی سے انھیں صحت مند زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس کی روک تھا م کے ساتھ ساتھ ان امراض سے متعلق آگاہی مہم بھی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اس ضمن میں ملک کے دور افتادہ علاقوں میں ڈبلیو ایچ او کی خدمات اہم ثابت ہوسکتی ہے، گورنرسندھ نے کہا کہ طب کے شعبے سے وابستہ افراد کو جدید تربیت کی فراہمی بھی ان امراض کی روک تھام میں موثر اور مددگار ثابت ہوگی۔