Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سول سروس اصلاحات میں پیشرفت کے حوالہ سے جائزہ اجلاس

مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کی وزیرِ اعظم کو سول سروس اصلاحات میں اب تک کی پیشرفت اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ سیاسی وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سول سروس کا قابل اور پرعزم افرادی قوت پر مشتمل ہونا ضروری ہے،وزیراعظم عمران خان

منگل 20 اگست 2019 21:26

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سول سروس اصلاحات میں پیشرفت کے حوالہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ضروری ہے کہ سول سروس قابل اور پرعزم افرادی قوت پر مشتمل ہو جو عوامی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہو، انہوں نے سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سول سروس اصلاحات میں پیشرفت کے حوالہ سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری کابینہ اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے وزیرِ اعظم کو سول سروس اصلاحات میں اب تک کی پیشرفت اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

سول سروسز ریفارمز میں اب تک ہونے والی پیشرفت میں عرصہ تعیناتی کا تحفظ، مختلف وزارتوں میں سیکرٹریز کی تعیناتی کے حوالہ سے جامع نظام کی تشکیل، ملک کے 65 اہم خودمختار اداروں کیلئے سربراہوں کی تعیناتی کا طریقہ کار وضع کیا جانا، وزراء کی معاونت کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائزرز کی تعیناتی و دیگر امور شامل ہیں۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ ملک کے 65 اہم ترین خود مختار اداروں میں تعیناتی کیلئے پہلی دفعہ ایک جامع اور شفاف نظام مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت اب تک 30 سے زائد تعیناتیاں عمل میں لائی جا چکی ہیں۔

اس نظام سے جہاں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے وہاں اس بات کا اہتمام کیا گیا ہے کہ اعلیٰ سرکاری اداروں کی سربراہی متعلقہ شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کوہی سونپی جائے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کی بھرتیوں، پیشہ وارانہ تربیت، کارکردگی جانچنے کے معیار، ترقی کے طریقہ کار اور سینئر ترین عہدوں پر قابل افراد کی تعیناتی کیلئے موجودہ نظام کا جائزہ لے کر ان میں ضروری تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں سفارشات جلد کابینہ کے سامنے پیش کر دی جائیں گی۔

وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، ریٹائرمنٹ پالیسی اور اداروں کے اپنے احتساب کے نظام کو مزید بہتر بنانے پر بھی کام جاری ہے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ نظام حکومت میں ای گورننس کے نفاذ کیلئے روڈ میپ تشکیل دیا جا چکا ہے جس سے نہ صرف شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے پبلک سروس ڈیلیوری اور گورننس میں بہتری آئے گی۔

وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے کو مزیدمستحکم بنانے اور ہیومن ریسوس منیجمنٹ ڈویژن کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ مخصوص پیشہ وارانہ شعبوں سے وابستہ ملازمین کی ترقی و سروس معاملات کو بھی منظم کیا جا رہا ہے تاکہ ان ملازمین کو بھی ترقی اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر آئیں۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ افسران کی استعدادِ کار میں اضافہ اور ان کی مناسب تربیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کارکردگی جانچنے کیلئے بھی ایک جامع نظام وضع کیا جا رہا ہے۔

وزیرِاعظم نے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیاسی وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ضروری ہے کہ سول سروس قابل اور پرعزم افرادی قوت پر مشتمل ہو جو عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کیا جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات