باغی سینیٹرز کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر میر حاصل بزنجو اور اسفند یار ولی سمیت دیگر سینیٹرز ناراض

ناراض سینیٹرز نے اہم رہنماؤں کو بھی اپنی ناراضگی سے آگاہ کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 4 ستمبر 2019 15:02

باغی سینیٹرز کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر میر حاصل بزنجو اور اسفند یار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 ستمبر 2019ء) : باغی سینیٹرز کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر میر حاصل بزنجو اور اسفند یارولی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے ناراض ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ناراض سینیٹرز اور رہنماؤں نے اہم رہنماؤں کو اپنی ناراضگی سے متعلق آگاہ بھی کر دیا ہے۔ اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں حاصل بزنجو اور ان کے اتحادیوں نے مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی تک یہ شکایت پہنچائی کہ ایسا کگتا ہے کہ میری ہار میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت کچھ اپنوں کا بھی کردار تھا جس کی وجہ سے مجھے شکست ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بغاوت کرنے والے سینیٹرز کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بڑوں کی مشاورت سے یہ سب کچھ ہوا اور ہمیں اس معاملے میں صرف استعمال ہی کیا گیا اور اس کا فائدہ دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اُٹھا لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کہا کہ اگر باغی سینیٹرز کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی تو آئندہ اپوزیشن اتحاد میں بیٹھنا مشکل ہو جائے گا۔

ذرائع نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ حاصل بزنجو سمیت چار رہنماؤں کے خدشات کے بعد مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں نے انہیں منانے کی کوششیں بھی شروع کر دی ہیں۔ یاد رہے کہ سینیٹ کے معرکے میں متحدہ اپوزیشن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی تھی۔ اپوزیشن کی قرارداد کی حمایت میں 50 اور مخالفت میں 45 ووٹ پڑے جبکہ 5 ووٹ مسترد ہوئے۔ جس کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر بیرسٹر سیف نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد صادق سنجرانی اپنے عہدے پر برقرار رہے۔