لائن آف کنٹرول پر پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ

لداخ میں چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 12 ستمبر 2019 12:54

لائن آف کنٹرول پر پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ
مظفرآباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 ستمبر۔2019ء) بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھاری اسلحہ خانے منتقل کرنے کی کوششوں سے ایک طرف پاک بھارت فوجوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے تو دوسری جانب لداخ میں بھارتی اور چینی سپاہیوں کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں اضافہ ہوگیا ہے. لائن آف کنٹرول پر پاکستانی اور بھارتی افواج میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے.

پاک فوج نے پانڈو سیکٹر پر بھارتی فوج کی جانب سے بھاری ہتھیار پہنچانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے متعدد بھارتی ہتھیار تباہ کر دئیے. عسکری ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج نے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے پانڈو سیکٹر پر بھارتی ہتھیار نصب کرنے کی کوشش کی تھی. بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر مزید بلندی پر بھاری ہتھیار نصب کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاکہ پاک فوج اور شہری آبادی کو باآسانی نشانہ بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

تاہم پاک فوج نے بھرپور کاروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج کی کوششوں کو ناکام بنا دیا.

پاک فوج کی جانب سے بھارتی فوج کو بھرپور انداز میں نشانہ بنایا گیا جس باعث بھارتی ہتھیار بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ اس دوران بھارتی فوج کو بڑے جانی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا. پاک فوج کی کاروائی کے دوران متعدد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے‘ بھارتی فوج نے پاک فوج کے ہاتھوں مار کھانے کے بعد اسموک بموں کے ذریعے اپنا نقصان چھپانے کی کوشش کی تاہم ناکام رہی بھارتی فوج کی چیک پوسٹوں سے اٹھنے والا دھواں دور دراز کے علاقوں سے بھی دیکھا گیا.

دوسری جانب بھارت اور چین کی فوجوں کے درمیان تصادم کا واقعہ مشرقی لداخ میں 134 کلومیٹر طویل پان گونگ ٹسو جھیل کے شمالی کنارے پر پیش آیا. بھارتی فوج کے ایک دستے نے گشت کے دوران چین کے علاقے میں دراندازی کی جس پر اس کا سامنا چینی فوج سے ہوا‘ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اس علاقے میں بھارتی فوج کی موجودگی پر سخت اعتراض اٹھایا. اس دوران بھارتی افواج کی جانب سے بلاوجہ اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا گیا جس کے نتیجے میں نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی اور دونوں افواج کے سپاہی ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے جس کے بعد دونوں افواج نے علاقے میں اپنی اپنی اضافی نفری طلب کرلی اور شام تک کشیدگی کا یہ سلسلہ برقرار رہا.

تنازع کو حل کرنے کے لیے بھارت اور چین کے درمیان برگیڈیئر سطح کے مذاکرات ہوئے جس میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا گیا واضح رہے کہ لداخ میں چین اور بھارت کی متنازع سرحد پر ایک معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے فوجیوں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں . بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان لائن آف اکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے بارے میں مختلف نقطہ نظر کی وجہ سے اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں.

بھارتی فوج اگلے ماہ ریاست ارونا چل پردیش میں بڑی فوجی مشقیں”ہم وجے“کرے گی جس میں اپنی نئے فورس انٹی گریٹڈ بیٹل گروپس (آئی بی جیز) کی جنگی صلاحیتوں کی آزمائش کی جائے گی. بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ان مشقوں میں 15 ہزار فوجی حصہ لیں گے جبکہ چین کو ان فوجی مشقوں سے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا ہے، حالانکہ چینی صدر شی جن پنگ ایک اجلاس میں شرکت کے لیے اگلے ماہ بھارت کا دورہ کریں گے.