ڈیرہ اللہ یار ،نوجوان ہندو اتحاد و سول سوسائٹی کی چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل میں قتل ہونیوالی ڈاکٹرنمرتا کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے احتجاجی ریلی، شمعیں روشن کی گئیں

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:12

ڈیرہ اللہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) ڈیرہ اللہ یار میں نوجوان ہندو اتحاد اور سول سوسائٹی کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالج ہاسٹل میں پراسرار طور پر قتل ہونے والی ڈاکٹرنمرتا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے شمعیں روشن کی گئیں اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے شمعیں اٹھا کر احتجاجی ریلی نکالی گئی تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اللہ یار شہر کے مرکزی مزدور چوک پر نوجوان ہندو اتحاد اور سول سوسائٹی کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالج ہاسٹل میں پراسرار طور پر قتل ہونے والی فائنل ایئر کی طالبہ ڈاکٹر نمرتا کماری کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے شمعیں روشن کی گئیں اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے شمعیں اٹھا کراحتجاجی ریلی نکالی گئی نکالی گئی ریلی شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی مرکزی مزدور چوک پر پہنچی جہاں پر دھرنا دیکر نعرے بازی کی گئی احتجاجی دھرنے سے آکاش کمار سنی کمار حق نواز گولہ غلام محمد جمالی جیٹھا نند امیش کمار ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمرتا کماری کے پراسرار قتل کو خودکشی کا روپ دیکر سفاک قاتلوں کو بچانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے نمرتا کماری سندھ کی بیٹی تھی اور ایک ہونہار طالبہ ہونے کیساتھ غریب دوست طبیعت رکھتی تھی اس کو ایک سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے ہاسٹل انتظامیہ افسوسناک واقعہ کو خودکشی کا روپ دیکر خون کو ضائع کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے تعلیمی اداروں میں ہونے والے ایسے واقعات کے روک تھام کے لیے کالج یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت بھی شامل ہوتی ہے ماضی قریب میں سندھ یونیورسٹی کی طالبہ نائلہ رند کی بھی پراسرار موت واقع ہوئی تھی جس کو بھی خودکشی کا روپ دیا گیا انکا کہنا تھا کہ نمرتا قتل واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کرواکر قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا روک تھام ممکن ہوسکے۔