لاہورہائیکورٹ کا درخواست گزارکو کو تھانوں میں موبائل لیجانے کی پابندی سے متعلق ثبوتوں کے ہمرا ہ پیش ہونے کا حکم

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) لاہورہائیکورٹ نے پولیس تھانوں میں موبائل لے جانے پر باپندی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزارکو کو تھانوں میں موبائل لیجانے کی پابندی سے متعلق ثبوتوں کے ہمرا ہ آج ( جمعہ) پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست پر سماعت کی ۔فاضل عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کسں تھانے کے باہر لکھا ہے کہ موبائل لے جانے پر پابندی ہے۔

درخواست گزار وکیل نے جواب دیا کہ متعدد تھانوں کے باہر یہ تحریر ہے جبکہ موبائل جمع کرنے سے متعلق کائونٹرز بھی بنے ہوے ہیں۔جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ آپ کسی تھانے کی تصاویر لے آئیں معاملے کو دیکھ لیتے ہیں۔فاضل عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ پولیس انتظامی باڈی ہے آپ کا اس معاملے پر کیاکہنا ہے ۔

(جاری ہے)

جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آر پی او کی جانب سے تھانوں میں موبائل پر پابندی کا اعلان کیا گیا جس کے بعد عملدرآمد شروع ہو۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ آئی جی پنجاب کے نوٹیفکیشن کے بعد پولیس تھانوں میں سائلین کے موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔درخواست گزار نے مزید موقف اپنایا کلہ ایک ہفتے کے دوران پولیس حراست میں اموات کے تین بڑے واقعات پیش آ چکے ہیں۔پولیس نے تشددکے واقعات روکنے کی بجائے تھانوں میں موبائل فونز لے جانے پر ہی پابندی عائد کر دی ۔ دوران حراست اموات کی ویڈیو پولیس ملازمین کی طرف سے اپ لوڈ کی گئی ۔آئی جی پنجاب کا فیصلہ حقائق کے بالکل برعکس ہے۔استدعا ہے کہ عدالت آئی جی پنجاب کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔