پاکستان جاپانی ماڈل، اصولوں اور تعلیم و ترقی کی ثقافت پر عمل پیرا ہو کر اپنی معاشی نمو کو بڑھا سکتا ہے‘ جاپانی ترقی اور کامیابی کا راز سخت محنت، ثقافت، اخلاص، صبر، اعلیٰ تعلیمی معیار، اعلیٰ معیاری کام، بچت کی بلند شرح اور کمپنیوں کے ساتھ آجروں کی وفاداری ہے

پاکستان میں جاپانی سفارتخانہ میں تعینات ڈپٹی چیف آف مشن یوسوکوشیندو کا گیٹ وے انسٹی ٹیوٹ آف سپیریئر سروسز میں لیکچر

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2019ء) پاکستان میں جاپانی سفارتخانہ میں تعینات ڈپٹی چیف آف مشن یوسوکوشیندو نے کہا ہے کہ پاکستان جاپانی ماڈل، اصولوں اور تعلیم و ترقی کی ثقافت پر عمل پیرا ہو کر اپنی معاشی نمو کو بڑھا سکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو یہاں گیٹ وے انسٹی ٹیوٹ آف سپیریئر سروسز میں لیکچر کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا کہ جاپانی ترقی اور کامیابی کا راز سخت محنت، ثقافت، اخلاص، صبر، اعلیٰ تعلیمی معیار، اعلیٰ معیاری کام، بچت کی بلند شرح اور کمپنیوں کے ساتھ آجروں کی وفاداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے استحکام کے دور سے گزر رہا ہے لہٰذا حکومت کو روپے کی قدر میں کمی سے پریشان نہیںہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 1971 میں ڈالر کے مقابلے میں جاپانی مبادلہ کی شرح بہت زیادہ تھی جو کہ 360 جاپانی ین (جے پی وائی) فی ڈالر تھی جبکہ بلند شرح نمو حاصل کرنے کے بعد شرح تبادلہ میں بتدریج بہتر ی آئی اور آج یہ 110 کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 1960ء میں جب جاپان نے عالمی بینک سے قرضہ لیا تو تبادلہ کی شرح بہت بلند تھی اور جب قرضہ کی ادائیگی کی تو تبادلہ کی شرح 40 فیصد کم ہوئی تھی۔ اسی طرح اگرچہ روپے کی قدر میں کمی سے پاکستان کے قرضے میں اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت کو اپنی ترقی پر توجہ دینا چاہئے کیونکہ پائیدار اقتصادی ترقی سے ہی تبادلہ کی شرح میں بہتری آ سکتی ہے۔