پشاور میں ڈینٹل کالج کی طالبہ اور انجینئیر کی لاشیں برآمد

پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 20 ستمبر 2019 14:14

پشاور میں ڈینٹل کالج کی طالبہ اور انجینئیر کی لاشیں برآمد
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 ستمبر 2019ء) : پشاور کے ڈینٹل کالج سے دو لاشیں برآمد ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقہ چمکنی سے ایک خاتون ڈاکٹر اور انجینئر کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ پولیس نے پوسٹمارٹم کے لیے لاشیں اسپتال منتقل کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق تھانہ چمکنی کی حدود میں واقع سٹی ہوم سے ایک خاتون ڈاکٹر اور انجینئر کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

لاشیں ایک کواراٹر سے ملیں تاہم جسموں پر ظاہری طور پر کوئی نشانات نہیں پائے گئے۔ پولیس کے مطابق لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق خاتون ڈینٹل کالج کی طالبہ تھی۔ پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد موت کی حتمی وجہ معلوم ہو سکے گی۔ اصل حقائق جاننے کے لیے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے مختلف زاویوں سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حال ہی میں لاڑکانہ کے میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے بھی ایک طالبہ کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ لاش کی شناخت نمرتا کے نام سے ہوئی جس کا تعلق ہندو اقلیتی برادری سے تھا جو چانڈکا ڈینٹل کالج میں فائنل ایئر کی طالبہ تھی۔ طالبہ کی لاش برآمد ہونے پر پہلے تو واقعہ کو خود کُشی قرار دیا گیا جس کے بعد اس واقعہ کی قتل کے زاویے سے تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

ابتدائی طبی رپورٹ کے مطابق نمرتا کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں تاہم اس کی گردن میں نشان پایا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کچھ دنوں کے بعد موصول ہو گی جس کے بعد حتمی وجہ معلوم ہو سکے گی۔ ایک طرف جہاں پولیس نے واقعہ کو خود کُشی قرار دیا وہیں دوسری جانب نمرتا کے بھائی ڈاکٹر وشال نے اپنے بیان میں کہا کہ میری بہن ایسا نہیں کر سکتی ۔ میں خود بھی ایک ڈاکٹر ہوں اور لاش کا معائنہ کرنے کے بعد مجھے لگتا ہے کہ یہ واقعہ قتل کا ہے۔ پولیس نے نمرتا کے دو دوستوں کو حراست میں لے کر مزید طلبا سے تفتیش کا آغاز کر رکھا ہے۔