جامعہ پشاور کے شعبہ نفسیات کے زیر اہتمام واک اور آگاہی کیمپ

جمعرات 10 اکتوبر 2019 21:50

پشاور۔10 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2019ء) جامعہ پشاور کے شعبہ نفسیات کے زیر اہتمام عالمی دن برائے زہنی صحت کی مناسبت سے ایک آگاہی واک اور فری نفسیاتی تشخیص اور آگاہی کیمپ کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر جامعہ پشاور پروفیسر جوہر علی نے کیمپ کا افتتاح فیتہ کاٹ کر کیا اس موقع پرسن کے ہمراہ شعبہ نفسیات کی چیئر پرسن پروفیسر ارم ارشاد، سابق وائس چانسلر سوات یونیورسٹی پروفیسر محمد جہانزیب ایمریٹس پروفیسر فرحانہ جہانگیر اور دیگر فیکلٹی ممبران سمیت کثیر تعداد میں طالبات اور طلبائ نے اس موقع پر اپنی شرکت کو ممکن بنایا۔

اس موقع پر واک کے دوران شرکاء نے ‘‘خودکشی حرام ہے ‘‘اور’’ زہنی صحت درحقیقت جسمانی صحت ہے ‘‘ کے نعرے لگائے واک شعبہ نفسیات سے انجینرنگ یونیورسٹی روڈ ٹو سے ہوتے ہوئے شعبہ کے احاطہ میں اختتام پزیر ہوئی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل جامعہ پشاور کے پرو وائس چانسلر پروفیسر جوہر علی نے ایک روز قبل عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ طلباء و طالبات میں مصوری کے مقابلے میں پہلی تین پوزیشن لینے والے طلبا میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیا اس موقع پر انھوں نے فردا فردا ڈیپریشن ، ٹراما، سپیچ ڈس آرڈر ، نشہ آوری سے متعلق نفسیاتی مسائل سے آگاہی و تشخیص کے بارے میں طالبات سے سوالات کئے۔

اس موقع پر طالبہ فرح نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کے ہکلائٹ پن اور طوطلہ پن پر شعور اور آگاہی حاصل کریں کیونکہ اس طرح کے مسائل سے چھوٹے بچوں میں احساس کمتری ،چڑ چڑا پن اور دیگر بچوں کی جانب سے چھیڑ چھاڑ یا بد تمیز ی جیسے مسائل جنم لیتے ہیں جبکہ طالبہ مشال کا کہنا تھا کہ موروثی کیفیات کی وجہ سے بچے مطالعاتی اور سمجھ بوجھ میں پیچھے رہ جاتے ہیں جس کیلئے تشخیص دستیاب ہے۔ اس موقع پر طالبہ نور الھدی کا کہنا تھا کہ والدین کو نوجوان بچوں کو نشے کی لت کا بہت بعد میں پتہ چلتا ہے کیونکہ ہمارے ہاں والدین نوجوان کی عدم توازن نیند ، عادات ، بھوک اور دوستوں سے عدم توازن تعلقات کا ریکارڈ نئیں رکھتے۔