Live Updates

آئندہ سال حج کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں روڈ ٹو مکہ کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے،پیر نورالحق قادری

حجاج کی جتنی اچھی تربیت ہو گی فریضہ حج اتنا ہی آسان ہوگا وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا حج مشاورتی ورکشاپ سے خطاب

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 19:57

آئندہ سال حج کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں روڈ ٹو مکہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2019ء) وقاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ آئندہ سال حج کے موقع پر ہم وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ولی عہد محمد بن سلمان سے گذارش کریں گے کہ ہمیں روڈ ٹو مکہ کی سہولت دی جائے، دوسرا یہ کہ اس بات پر بھی فوکس کرنا ہے کہ اپنے حجاج کی بہتر سے بہتر تربیت کریں جتنی اچھی تربیت ہو گی ہمارے لیے فریضہ حج اتنا آسان ہو گا، ہم ملائشیا اور انڈونیشیا کی حج پالیسی پر غور کر رہے ہیں اور اس تجویز پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ایک حاجی دوبارہ تین سال یا پانچ سال کے بعد فریضہ حج کے لیے جا سکے۔

نیو حاجی کیمپ ڈائریکٹوریٹ میں جمعہ کو حج مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سعودی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ گذشتہ ایک سال سے مجھے سعودی آفیشلز کے ساتھ معاملات طے کرنے کا موقع ملا، میں نے محسوس کیا کہ وہ زائرین حج کو کسی قسم کی بھی تکلیف نہیں دینا چاہتے اور ان کی مکمل توجہ اسی طرف رہتی ہے، ہماری کوشش ہو گی کہ آپ کی جانب سے بھیجی جانے والی تجاویز کی روشنی میں حج پالیسی کو ترتیب دیں اور انہیں پیش نظر رکھیں، باقی حج ایک بڑا مذہبی فریضہ ہے یہ تا قیامت جاری رہے گا اس میں ہر سال نئے مسائل سامنے آتے ہیں اور نئے تجربات بھی، کوشش رہے گی کہ ان تجربات سے استفادہ حاصل کرتے رہیں اور اس فریضے کی ادائیگی کے لیے جانے والے زائرین کو کوئی دقت پیش نہ آئے، ہمیں یہ بھی ذہن میں رکھنا ہو گا کہ یہ کوئی عام سفر نہیں ہے یہ ایک بڑا سفری آپریشن ہے اس میں مختلف شہروں سے مختلف مزاج کے لوگ شامل ہوتے ہیں، صرف پاکستان سے 2 لاکھ حاجی اس سعادت کو حاصل کرنے کے لیے سفر حج اختیار کرتے ہیں، اس میں بزرگ، مرد وخواتین، بچے، جوان سبھی ہوتے ہیں اس سفر میں کئی طرح کے مصائب و مشکلیں پیش آ سکتی ہیں ان پر صبر کرنا ہی اس سفر کو دوسرے سفروں سے منفرد بناتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہم مل جل کر اس فریضہ حج میں پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کریں یا ان کا حل نکالیں، اس سال ہم نے ایک لاکھ 13 ہزار حجاج کرام کو مرکزیہ یعنی مسجد نبوی کے آس پاس بلڈنگز میں رہائش دی جبکہ ماضی میں یہ تعداد ایک لاکھ تک بھی نہیں پہنچ سکی۔ نورالحق قادری نے کہا کہ ہم ملائشیا اور انڈونیشیا کی حج پالیسی پر غور کر رہے ہیں اور اس تجویز پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ایک حاجی دوبارہ تین سال یا پانچ سال کے بعد فریضہ حج کے لیے جا سکے، اس سے ہمارا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ فریضہ حج ادا کر سکیں اور ایک حاجی کو ذہنی اور فکری طور پر پتہ ہو کہ اب وہ تین یا پانچ سال بعد ہی آسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ تجاویز پائپ لائن میں ہیں ، وقت کے ساتھ عمل کرتے جائیں گے، ہماری وزارت کے سیکریٹری حج کی یا پارلیمانی سیکریٹری کی یہ ڈیوٹی ہے کہ حاجیوں کو دانستہ تنگ نہ کیا جائے بلکہ ان کے لئے راحت کا سامان کریں البتہ غیر دانستہ کوئی خطا ہو جائے تو معافی کے خواستگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ کراچی باب المدینہ تھا اور یہیں سے حاجی حج کے لیے روانہ ہوتے تھے، یہ عمارت جہاں ہم آج کھڑے ہیں بڑی مبارک عمارت ہے یہاںگذشتہ چالیس برسوں سے لبیک الھم لبیک کی صدائیں بلند ہوتی آ رہی ہیں یہی وجہ ہے جب میں اس عمارت میں داخل ہوتا ہوں تو ایک روحانی سکون محسوس ہوتا ہے۔

نورالحق قادری نے حج ڈائریکٹوریٹ حاجی کیمپ کراچی کی انتظامیہ کو حج ورکشاپ کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات