سپریم کورٹ نے پولیس کانسٹیبل کوقتل کرنے والے مجرم کی سزائے موت کے خلاف دائر نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 00:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نے لاہور میں پولیس کانسٹیبل کوقتل کرنے کے والے مجرم کی جانب سے اپنی سزائے موت کے خلاف دائر نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی ہے۔ جمعہ کوچیف جسٹس آصف سعید خان کھو سہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزم کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ انگریز کے دورمیں کسی وردی والے کو تھپڑ مارنے پر پورا گائوں ہی مسمار کر دیا جاتا تھا، پولیس اہلکار کو وردی میں قتل کرنا ریاست کے خلاف جرم گرداناجاتا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے مزید کہاکہ ملزم موقع سے ہی پکڑا گیا تھا او اس سے آلہ قتل بھی بر آمد ہوا، استغاثہ نے اپنا مقدمہ موثر انداز میں ثابت کیا ہے اور ملزم کے خلاف 5 پولیس اہلکاروں نے گواہی بھی دی۔ سماعت کے دوران جسٹس سردار طار ق مسعود نے کہاکہ ملزم اس سے قبل کسی مقدمہ میں مفرور بھی رہا تھا۔ بعد ازاں فاضل عدالت نے ملزم کی اپیل خارج کردی۔ یاد رہے کہ مجرم شرافت علی نے 2003 ء میں لاہور میں ایک پولیس اہلکار کو قتل کردیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی جسے ہائی کورٹ نے برقرار رکھا اور سپرم کورٹ نے بھی ملزم کی اپیل خارج کردی تھی،جس کے خلاف ملزم نے نظر ثانی کی یہ درخواست دائر کی تھی۔