اکتوبر کو 19 اضلاع میں 20 ہزار سرکاری اور نجی سکولوں میں4.6 ملین سے زائد بچوں کو پیٹ میں کیڑوں کے خاتمے کی ادویات دی جائیںگی، ڈاکٹر ہشام انعام اللہ

بدھ 23 اکتوبر 2019 16:44

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے کہا ہے کہ بچوں کے پیٹ میں کیڑوں کے خاتمے کے ڈی وارمنگ پروگرام کے تحت31 اکتوبر کو صوبے کے 19 اضلاع میں 20 ہزار سرکاری اور نجی سکولوں میں4.6 ملین سے زائد بچوں کو پیٹ میں کیڑوں کے خاتمے کیلئے دوائیں دی جائیں گی اور اس سلسلے میں پہلی سے دسویں جماعت میں درج شدہ تمام بچے اور سکولوں سے باہر کے تمام بچوں کو بھی قریبی سکولوں میں ادویات تک رسائی حاصل کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پہلے ’’ڈیوارمنگ پروگرام ‘‘ کے پشاور میں افتتاح کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے کہا کہ سکول کی سطح پر بڑے پیمانے پر ڈیوارمنگ (بچوں کے پیٹ میں کیڑوں کا خاتمہ) پروگرام کے ذریعے سکولوں میں درج شدہ اور غیر درج شدہ ہر طرح کے بچے معیاری،محفوظ اور مفت ادویات حاصل کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بچوں میں کیڑوں کے انفیکشن کے اثرات بڑے پیمانے پر ہوتے ہیںیہ کمزوری پیدا کرتے ہیں اور بچوں کی صحت تعلیم اور پیداواری صلاحیتوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔انہوں نے ڈیوارمنگ کے ذریعے غذائی کمی کے خلاف جنگ کی اہمیت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں شرح اموات میں اضافہ کی اصل وجہ غذائی کمی کے وجہ سے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا کا منشور ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں تمام شہریوں کی صحت کا تحفظ کریں لہذا ہم نے سکولوں کی سطح پر ڈی وارمنگ پروگرام کا کھلے دل سے خیر مقدم کیایہ پروگرام نہ صرف ہمارے بچوں کی صحت کو بہتر بنائے گا بلکہ اس سے سکول میں ان کی مؤثر کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا اس طرح مجموعی طور پر معاشرے کو فائدہ ہوگا،پورے پاکستان میںسکول جانے والے بچوں میں آنتوں کے کیڑوں کے انفیکشن کا جائزہ لینے کیلئے کئے جانے والے قومی سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خیبرپختونخوا میں 6.8 ملین بچوں سمیت پورے پاکستان میں سکولوں کی عمر کے تقریبا 17 ملین بچوں کو باقاعدگی سے ڈیوارمنگ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سکول کی بنیاد پر کیے جانے والے ڈیوارمنگ پروگرام کو شعبہ صحت کے ماتحت ایک مربوط سٹینڈنگ کمیٹی کے زیر انتظام کیا گیا ہے جس کی سربراہی محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے ذمہ ہے جبکہ اس میں ایلیمنٹری اور سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ،لوکل گورنمنٹ،پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کی نمائندگی بھی شامل ہے،ای آر ڈی پاکستان خیبرپختونخوا میں میں کیڑے مارنے کے پروگرام کو ترتیب دینے،نافذ کرنے اور اور مضبوط بنانے میں تکنیکی تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

تقریب کے آخر میں صوبائی وزیر صحت نے اسکول کی عمر کے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کیلئے گولیاں دیں ۔واضح رہے کہ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں خیبر پختونخوا کے مشیر برائے تعلیم،ضیااللہ بنگش اور خواتین ارکان صوبائی اسمبلی نے بھی شرکت کی اور والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی کہ وہ پیٹ کے کیڑوں کی مفت اور محفوظ دوا دینے کیلئے اپنے بچوں کو سکول کے وقت کے دوران 31 اکتوبر 2019 کو قریبی سرکاری یا نجی سکول بھیجیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ڈبلیو ایچ او کے اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر چار افراد میں سے ایک فرد،عالمی سطح پر پیٹ کے کیڑوں کے انفیکشن سے متاثر ہے،جنہیں مٹی سے پھیلنے والے کیڑے ہیلمینتھ بھی کہا جاتا ہے جبکہ 835 ملین سے زائد بچے ایسے ہیں جنہیں علاج کی ضرورت ہے،یہ انفیکشن صفائی اور حفظان صحت کی نقص صورتحال کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے اور سکول جانے والے عمر کے بچوں میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔