محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو فصلات کی مختلف بیماریوں کے خلاف کم مزاحمت کے باعث گلیکسی2013،پنجاب 11 اور گندم 01 کی اقسام کی کاشت نہ کرنے کے ہدایت

پیر 4 نومبر 2019 14:50

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 نومبر2019ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو فصلات کی مختلف بیماریوں کے خلاف کم مزاحمت کے باعث گلیکسی2013،پنجاب 11 اور گندم 01 کی اقسام کی کاشت نہ کرنے کے ہدائت کی ہے جبکہ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے اناج 2017،فیصل آباد2018، اجالا 2016،بورلاگ 2017 ناور اکبر2019 وغیرہ کی منظور شدہ اقسام کاشت کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ شعبہ زراعت کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے کیونکہ زراعت کوملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔انہوں نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے زیادہ پیداوار کے حصول کے سلسلے میں آگاہی پروگرام کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کسانوں سے کہا کہ وہ محکمہ زراعت کی سفارشات پر ذمہ داری سے عمل پیرا ہوں تاکہ مطلوبہ نتائج کا حصول یقینی ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسان گندم کی پیداوار میں اضافہ کیلئے محکمہ زراعت کے افسران اور ماہرین نباتات کے تجربات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے ملکی ترقی میں زراعت کے اہم اور جاندار کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی زیادہ پیداوار کے بارے میں کاشتکاروں کی رہنمائی کیلئے آگاہی پروگرامز کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے جس کا دائرہ قصبوں تک بڑھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسان کی کامیابی دراصل ہماری کامیابی ہے۔انہوں نے گندم کے کاشتکاروں سے کہا کہ وہ کسی بھی قسم کی رہنمائی کیلئے محکمہ کے افسران سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ماہرین زراعت نے کاشتکاروں سے کہا کہ وہ گندم کی کاشت 20 نومبر تک مکمل کر لیں کیونکہ اس کے بعد کاشت کی جانے والی گندم کی فصل 20 کلوگرام فی ایکڑ یومیہ کم ہوتی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہتر اور زیادہ پیداوار کیلئے کسان ڈرل کاشت کو فروغ دیں۔

متعلقہ عنوان :