سعودی شیف خاتون کو امریکی کمپنی نے ’سعودی باربی‘ کا رُوپ دے دیا

امریکی کمپنی نے اپنی مشہور ’باربی ڈول‘ کی 60 ویں سالگرہ پر شیف العزہ سے مشابہ گُڑیا بنا ڈالی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 6 نومبر 2019 16:10

سعودی شیف خاتون کو امریکی کمپنی نے ’سعودی باربی‘ کا رُوپ دے دیا
ریاض (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔5 نومبر 2019ء) سعودی خاتون شیف الولوہ العزہ کودُنیا بھر میں مشہور کھلونا ساز کمپنی کی جانب سے شاندار اعزاز مِل گیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی کھلونا ساز کمپنی ”میٹل‘ ‘ جو باربی گڑیا بنانے کے باعث مقبول و معروف ہے، کی جانب سے ’باربی‘ کی 60 سالگرہ پر ایک سعودی شیف خاتون کو ’سعودی باربی ڈول“ کے طور پر منتخب کر لیا گیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے الولوہ العزہ نے بتایا کہ مجھ سے کچھ عرصہ قبل امریکی کمپنی میٹل نے رابطہ کیا اور مجھے ’سعودی عرب کی باربی گُڑیا‘ کا کردار نبھانے کو کہا۔ جب میں چند روز قبل دُبئی گئی تومجھے میٹل کمپنی کی مشہور زمانہ گڑیا باربی دکھائی دی جو کافی حد تک مجھ سے مشابہ تھی۔ میں نے فوراً اس کی تصاویر لے کراپنے بچوں اوراہل خانہ کو بھیجیں۔

(جاری ہے)

العزہ نے کہا کہ مجھے اس مقام تک پہنچنے اور اپنی تمنا پوری کرنے میں 20 سال لگے۔ میں نے طویل عرصے تک طالبات کو کھانے پکانے سکھائے۔ یہاں تک کہ مجھے یہ تاریخی لمحہ مل گیا۔ میں نے اپنی مسلسل محنت اور ثابت قدمی سے وہ مقام پالیا۔ایک سوال کے جواب میں شیف سے ’سعودی باربی‘ بننے والی لڑکی نے بتایا کہ امریکی کمپنی نے اسے’سعودی باربی’ بننے کے لیے منتخب کیا کیونکہ میں گھروں میں لڑکیوں کو کھانے پکانے کے طریقے سکھانے والی پہلی خاتون ہوں جب کہ سعودی عرب میں خواتین کے شیف کے پیشے میں کام کا رواج نہیں تھا۔

میرے انسٹاگرام اکاوٴنٹ کے فالورز مجھے سے بہت متاثر ہوئے اور ان میں کئی طالبات میرے پاس کھانے پکانے کے طریقے سمجھنے کے لیے آنے لگیں۔ العزہ نے کہا کہ سعودی خواتین عالمی باربی بن سکتی ہیں۔وہ دوسروں سے کسی بھی طور پرکام نہیں ہیں۔ العزہ نے اپنے ایک ریستوران کے چینل بنانے اور بچوں کو کُوکنگ کی تعلیم اور سندیں جاری کرنے والی اکیڈمی بنانے کا بھی اعلان کیا۔