سیّد امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن کا اجلاس

بدھ 13 نومبر 2019 17:04

سیّد امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن کا اجلاس سیّد امین الحق کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں ویڈ لاک پالیسی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ ویڈ لاک پالیسی کے قانوں کے مطابق موصول ہونے والی درخواستوں پر فوری عملدآمد کیا جاتاہے۔

اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی موجودہ کارکردگی اور مستقبل میں پی ٹی اے ٹیلی کام کے شعبہ میں جدت لانے کیلئے ضروری اقدامات کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے پی ٹی اے سے موبائل فون سروس کی بہتر ی کیلئے اقدامات اٴْٹھانے کی ضروت پر زور دیا۔ قائمہ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں سروس کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ موبائل کوریج 100 فیصد نہیں ہے، پی ٹی اے کوالٹی آف سروس کو بہتر کرنے میں مصروف ہے، آئندہ لائسنس کی تجدید میں کوریج اور سروس کوالٹی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ کمیٹی نے نیشنل ہائی ویز اور موٹرویز پر عدم دستیابی موبائل کوریج اور سروس پر بھی سوالات اٹھے۔ پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ پی ٹی اے موٹروے اور ہائی ویز پرسروس اور کوریج کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہی ہے، پی ٹی اے نے غیر معیاری اور سمگل شدہ موبائل فونز پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے۔

پی ٹی اے نے ٹیلی کام سے مالی سال 2018-19ء میں وصول 317.74 ارب روپے ملکی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ انچارج وزیر کابینہ ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان ایک مسلمان ملک ہے، کیا پی ٹی اے اپنے صارفین کو روانہ کی بنیاد پر ایک حدیث مبارکہ بھیج سکتا ہے، ہماری حکومت کا منشور اور وزیراعظم پاکستان کا یہ وژن بھی ہے کے ہم نے پاکستان کو مدینہ کی طرز کی ریاست بنانا ہے۔

قائمہ کمیٹی کے ارکان نے دریافت کیا کہ کیا پی ٹی اے سوشل میڈیا پر ڈیٹا چوری ہونے اور غیر اخلاقی مواد کے روک تھام کیلئے کوئی اقدامات کر رہی ہے، سوشل میڈیا پر منافرت انگیز مواد اور مذہبی منافرت کو کسی طرح سے روکا جا سکتا ہے۔ پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ پی ٹی اے شوشل میڈیا پر ہونے والی مذہبی منافرت اور منافرت انگیز مواد کو روکنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبہ میں بھی مینوفیکچرنگ ہونی چاہئے، پاکستانی نوجوانوں کو ٹیلی کام کے شعبہ میں روزگار کے مواقع ملنے چاہئیں، ہمارے ملک کے نوجوان تمام شعبوں میں بے پناہ صلاحیت رکھتے ہیں۔