سعودی عرب میں آٹو ورکشاپس اور سپیئر پارٹس کی دُکانوں پر نقد لین دین بند کر دیا گیا

15 نومبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ورکشاپس اور سپیئر پارٹس کی دُکانوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 نومبر 2019 14:01

سعودی عرب میں آٹو ورکشاپس اور سپیئر پارٹس کی دُکانوں پر نقد لین دین ..
جدہ(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15نومبر 2019ء) سعودی عرب میں آٹو ورکشاپس اور سپیئر پارٹس کی دُکانوں پر نقد لین دین بند کر دیا گیا۔ 15 نومبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ورکشاپس اور سپیئر پارٹس کی دُکانوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایک مقامی اخبار کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ سعودی مملکت میں قائم تمام ورکشاپس اور سپیئر پارٹس کی دُکانوں کو نوٹس جاری کیے گئے تھے کہ 15 نومبر 2019ء کے بعد گاہکوں سے نقد رقم کی وصولی نہیں کی جائے گی بلکہ تمام لین دین بینکوں کے اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے ہوگا۔

اس آن لائن کاروبار کو یقینی بنانے کے لیے تمام مالکان کو تاکید کی گئی تھی کہ وہ اپنے ہاں کارڈز سویپ کرنے والا مدی سسٹم نصب کریں۔ تاکہ وہ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانوں اور پابندی سے بچ سکیں۔

(جاری ہے)

ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اب گاہکوں کو پنکچر لگوانے اور ورکشاپس سے گاڑیوں کی مرمت کروانے کے بعد بِل کی ادائیگی نقد رقم کی صورت میں نہیں بلکہ کارڈز کے ذریعے کرنا ہو گی۔

یہی پابندی پیٹرول سٹیشنز پر بھی نافذ ہو گئی ہے۔ جہاں پر پیٹرول ڈلوانے کی صورت میں ادائیگی بینک کے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ہو گی۔وزارت بلدیات اور سعودی بینکنگ کونسل نے بھی تمام بینکوں کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ پیٹرول اسٹیشنز پر مدی سسٹم کی ڈیڈ لائن سے پہلی فراہمی یقینی بنائیں۔ اس پابندی کا مقصد تجارتی پردہ پوشی اور ٹیکس چوری کی روک تھام کرنا ہے۔

جبکہ اس کے باعث ایسے غیر مُلکیوں کی بھی نشاندہی ہو گی جو کسی سعودی کے نام سے اپنا آٹو ورکشاپ یا سپیئر پارٹس کا کاروبار چلا رہے ہیں۔ سعودی حکام نے خبردار کیا ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزاؤں اور کاروبار کی بندش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سعودی مملکت میں اگست 2020ء تک تمام تجارتی اداروں کو مرحلہ وار ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے تابع کرنے کا لائحہ عمل بنایا گیا ہے۔