ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمرتعیناتی کا حکم معطل کردیا
اٹارنی جنرل، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، ابرار الحق و دیگر کو نوٹس جاری‘ جواب طلب کرلیاگیا
میاں محمد ندیم پیر 18 نومبر 2019 10:56
(جاری ہے)
اس بارے میں پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے بتایا تھا کہ سعید الٰہی کو حکومت پر کھلے عام تنقید کرنے پر ہٹایا گیا جبکہ ان پر اپنی دونوں مدت کے دوران کرپشن اور اقربا پروری کے الزامات تھے تاہم ڈاکٹر سعید الٰہی نے اپنی برطرفی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی مدت ملازمت پوری نہیں کی اور انہیں عہدے سے ہٹانے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں تھا بعد ازاں سابق چیئرمین نے مفادات کے ٹکراو¿ اور اقربا پروری کی بنیاد پر ابرار الحق کی تعیناتی کو 16 نومبر کو عدالت میں چیلنج کردیا تھا.
ساتھ ہی انہوں نے موقف اپنایا تھا کہ ان کی مدت پوری ہونے سے قبل نئے چیئرمین کی تعیناتی غیر قانونی ہے کیونکہ ان کی مدت ملازمت مارچ 2020 میں مکمل ہونی تھی انہوں نے درخواست میں کہا تھا کہ ابرار الحق کا تقرر ادارے کے مفادات سے ٹکراﺅ بھی ہے کیونکہ گلوکار سے سیاست دان بننے والے ابرار الحق نہ صرف ایک ہسپتال بلکہ ایک نجی کالج چلا رہے بلکہ وہ اپنی غیر سرکاری تنظیم سہارا ٹرسٹ کے لیے عطیات بھی جمع کرتے ہیں. درخواست میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ابرا الحق کے تقرر کا نوٹیفکیشن کالعدم اور غیرقانونی قرار دیا جائے عدالت میں دائر درخواست ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا تھا کہ پی آر سی ایس کے قواعد کے تحت انتظامی کے پاس تعیناتی کا اختیار تھا جبکہ پی آر سی ایس کے چیئرمین کو مدت ملازمت سے پہلے صرف اسی صورت میں ہٹایا جاسکتا تھا کہ اگر وہ خود صدر مملکت کو استعفیٰ پیش کریں. انہوں نے مزید کہا کہ ان کی برطرفی آئین میں فراہم کیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے سابق چیئرمین کی جانب سے دائر کی گئی اس درخواست پر عدالت میں سماعت ہوئی تو اٹارنی جنرل انور منصور خان بغیر نوٹس کے ہی پیش ہوئے اور کہا کہ ڈاکٹر سعید الٰہی نے اپنی برطرفی کو چیلنج ہی نہیں کیا اٹارنی جنرل نے کہا کہ برطرفی اور نئی تعیناتی کے 2 علیحدہ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، تاہم یہ حیران کن ہے کہ انہیں صرف نئے تقرر کا نوٹیفکیشن ملا لیکن اپنی برطرفی کا نہیں. انہوں نے کہا کہ اگر صدر مملکت کے پاس تعیناتی کا اختیار ہے تو ان کے پاس (ملازمین) کو ہٹانے کا بھی اختیار ہے اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ ایکٹ کے سیکشن کے بجائے رولز کا حوالہ دے رہے، ان رولز اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے ایکٹ میں فرق ہے. تاہم عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد ابرار الحق کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکٹری قومی صحت اور ابرارالحق کو نوٹیفکیشن جاری کردیا اور تحریری جواب طلب کرلیا کیونکہ درخواست گزار نے ان تمام افراد کو فریق بنایا تھا علاوہ ازیں مذکورہ کیس کی سماعت 29 نومبر تک دوبارہ ہوگی.مزید اہم خبریں
-
ہیٹی: جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر تشویش
-
یو این اور شراکت داروں کی یمن کے لیے ہنگامی امدادی اپیل
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.