بنگلہ دیش میں پیازکی قیمت476روپے کلو تک پہنچ گئی

وزیراعظم نے اپنے کھانوں میں پیاز کا استعمال ترک کردیا ہے.ترجمان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 نومبر 2019 12:23

بنگلہ دیش میں پیازکی قیمت476روپے کلو تک پہنچ گئی
ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 نومبر ۔2019ء) بنگلہ دیش میں پیازکی قیمتیں بلندترین سطح پر پہنچنے کے باعث حکومت نے فوری طور پر فضائی راستے سے پیاز درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے‘بنگلہ دیش میں پیاز کی قیمت اتنی بڑھ گئی کہ وزیراعظم حسینہ واجد بھی اپنے مینیو میں کمی کرنے پر مجبور ہوگئیں. رپورٹ کے مطابق بھارت میں حالیہ مون سون سیزن کے دوران پیاز کی فصل کو خاصہ نقصان پہنچا تھا اور پیداوار معمول سے کم ہوئی، جس کے سبب پڑوسی ممالک کو برآمد کرنے پر پابندی لگادی گئی تھی.

(جاری ہے)

جنوبی ایشیا میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ایک حساس معاملہ ہے، جہاں اس کی قلت بڑے پیمانے پر عدم اطمینان اور سیاسی مسائل بھی پیدا کرسکتی ہے اور بنگلہ دیش میں بھارتی برآمدات رکنے کی وجہ سے اس کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ہوگیا ہے. واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں عمومی طور پر اہم سبزیاں زیادہ سے زیادہ 30 ٹکا (55 پاکستانی روپے) فی کلو کی قیمت میں دستیاب ہوتی ہیں لیکن پابندی کے بعد سے قیمتیں 260 ٹکا ( 476 پاکستانی روپے) فی کلو تک جا پہنچیں.

اس حوالے سے حسینہ واجد کے ڈپٹی پریس سیکرٹری حسن جاہد توشر نے بتایا کہ فضائی مال برداری کے ذریعے پیاز درآمد کی جارہی ہے اور وزیراعظم نے اپنے کھانوں میں پیاز کا استعمال ترک کردیا ہے. ان کا مزید کہنا تھا کہ ہفتے کو ڈھاکہ میں وزیراعظم کی رہائش گاہ پر کسی کھانے میں پیاز کا استعمال نہیں ہوا‘دوسری جانب بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق عوام کی جانب سے برہمی کے اظہار کے بعد چٹاگانگ ایئرپورٹ پر پیاز کی متعدد کھیپ پہنچ چکی ہیں جنہیں میانمار، ترکی، چین اور مصر سے منگوایا گیا ہے.

علاوہ ازیں ڈھاکا میں سرکاری ادارہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف بنگلہ دیش (ٹی سی بی) کی جانب سے بھی پیاز رعایتی نرخوں پر فروخت کی گئی، جس کے لیے سیکڑوں افراد کم قیمت سبزیاں خریدنے کے لیے قطاروں میں کھڑے نظر آئے جبکہ کچھ کے درمیان جھگڑا بھی ہوا.