اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ‘20 لاکھ 48 ہزار ڈالرز کس کے اکاﺅنٹ میں منتقل ہوئے؟

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 نومبر 2019 13:32

اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 نومبر ۔2019ء) احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی ہے . تفصیلات کے مطابق آج احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کی سماعت ہوئی، ریفرنس میں شریک ملزمان کے وکیل صفائی قاضی مصباح نے تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح کی .

(جاری ہے)

تفتیشی افسر نے کہا کہ اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا ثبوت نہیں ملا ہے، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ تفتیشی افسر یہ بھی جاننے سے قاصر رہا کہ 44 ہزار ڈالرز کا بینفشری کون تھا، مارچ 1995 کو 20 لاکھ 48 ہزار ڈالرز ایک شخص کے اکاﺅنٹ میں منتقل ہوئے، جس اکاﺅنٹ میں رقم منتقل ہوئی کیا اس شخصیت سے تفتیش کی گئی؟اس پر نیب کے تفتیشی افسر نادر عباس نے کہا کہ یہ حصہ میری تحقیقات کا نہیں بلکہ جے آئی ٹی رپورٹ کا ہے بعد ازاں، نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے وکیل صفائی قاضی مصباح کے سوالات پر اعتراض کیا، پراسیکیوٹر نے کہا مفرور اشتہاری ملزم سے متعلق دیگر ملزمان کے وکیل کیسے سوال کر سکتے ہیں، جس اشتہاری نے وکیل نہیں کیا تو وکیل صفائی کیسے سوالات کر سکتے ہیں .

وکیل صفائی نے کہا کہ کیا ان بینک اکاﺅنٹس سے شریک ملزمان کا کوئی تعلق ثابت ہوا؟ تفتیشی افسر نادر عباس نے جواب دیا کہ عبوری ریفرنس میں ملزم نعیم، منصور رضا کا اکاﺅنٹس سے تعلق ثابت نہیں ہوا، جے آئی ٹی ریکارڈ میں بھی منصور رضا رضوی کے خلاف کوئی ریکارڈ نہیں ملا . تفتیشی افسر نے کہا کہ اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا ثبوت نہیں ملا ہے، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ تفتیشی افسر یہ بھی جاننے سے قاصر رہا کہ 44 ہزار ڈالرز کا بینفشری کون تھا.