جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس کا معاملہ

ٓوزیراعظم کی ایڈوائس ملنے پر ہی صدر کو علم ہوا،وحید ڈوگر کو فریق بنایا تھا لیکن اس نے جواب جمع نہیں کرایا، شکایت کیساتھ مواد فراہم کرنا متعلقہ شخص کی ذمہ داری ہوتی ہے، کوشش کرونگا دو سے تین دن میں دلائل مکمل کر لوں،وحید ڈوگر نے تین ججز کی بیرون ملک جائیدادوں کی شکایت کی، ڈوگر نے جائیدادوں کی نشاندہی کی لیکن کوئی دستاویزات نہیں دیں، منیر اے ملک _ اس کیس کی وجہ سے عدالتی کام بہت متاثر ہو رہا ہے،عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے اس لیے فل کورٹ بیٹھی ہے، ججز کی نگرانی ، جاسوسی، کردار کشی پر دلائل سنیں گے،جسٹس عمر عطاء بندیال

بدھ 4 دسمبر 2019 23:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2019ء) جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس کا معاملہ ، سپریم کورٹ کو جسٹس قاضی فائز عیسی کے وکیل کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار عبدلوحید ڈوگر پراکسی ہے اسے کاغذی کاروائی کے لئے سامنے لایا ۔معاملہ کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی لارجر بنچ نے کی ۔دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے قاضی فائز عیسٰ کے وکیل منیراے ملک نے کہا کہ وزیراعظم کی ایڈوائس ملنے پر ہی صدر کو علم ہوا،وحید ڈوگر کو فریق بنایا تھا لیکن اس نے جواب جمع نہیں کرایا، شکایت کیساتھ مواد فراہم کرنا متعلقہ شخص کی ذمہ داری ہوتی ہے، کوشش کرونگا دو سے تین دن میں دلائل مکمل کر لوں،وحید ڈوگر نے تین ججز کی بیرون ملک جائیدادوں کی شکایت کی، ڈوگر نے جائیدادوں کی نشاندہی کی لیکن کوئی دستاویزات نہیں دیں،ایسی شکایت صدر یا جوڈیشل کونسل کو ملتی تو باہر پھینک دی جاتی،وحید ڈوگر نے شکایت صدر کے بجائے اثاثہ جات ریکوری یونٹ کو دی،شکایت کو سنجیدہ لیکر کاغذ پورے کرنے کی کوشش کی گئی،میری نظر میں وحید ڈوگر پراکسی ہے،جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی وجہ سے عدالتی کام بہت متاثر ہو رہا ہے،عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے اس لیے فل کورٹ بیٹھی ہے، ججز کی نگرانی ، جاسوسی، کردار کشی پر دلائل سنیں گے، کے کے آغا نے درخواست دائر نہیں کی،تعین کرینگے ریفرنس آگے چلنا ہے یا یہاں ختم ہونا ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے ایک موقع پر ریمارکس دیئے کہ دستاویزات موجود ہوتی تو وزارت قانون خود شکایت بھجوا دیتی۔

(جاری ہے)

سندھ بار کونسل کے وکیل میاں رضا ربانی نے دوران سماعت موقف اپنایا کہ ریفرنس کالعدم ہونا چاہیے۔معاملے کی سماعت 16 دسمبر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے ۔۔۔توصیف