اسرائیلی حکام نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کے مطالبات مان لیے

عسقلان قید خانے میں تین روز کے بعد مطالبات ماننے لینے پر 33قیدیوں نے بھوک ہڑتال ختم کردی

اتوار 8 دسمبر 2019 13:20

اسرائیلی حکام نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کے مطالبات مان لیے
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2019ء) اسرائیلی حکام نے عسقلان جیل میں قید 33 فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال کے دوران ان کے مطالبات تسلیم کرلیے جس کے بعد انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تین روز تک جاری رہنے والی بھوک ہڑتال کا مقصد جیل میں قیدیوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔

کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ عسقلان' جیل میں قید 33 فلسطینیوں نے تین روز قبل بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔یہ بھوک ہڑتال اس وقت شروع کی گئی جب قابض صہیونی فوج کی طرف سے آئے روز جیل پر دھاوے بولنے، قیدیوں کے سامان کی توڑپھوڑ کرنے اور بغیر کسی وجہ کے قیدیوں کو زدو کوب کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا۔

(جاری ہے)

یہ سلسلہ اکتوبر سے جاری تھا جب بہت سے قیدیوں کو نفحہ حراستی مرکز منتقل کیا گیا اور دوسری جیلوں سے کئی قیدیوں کو عسقلان لایا گیا تھا۔

فلسطینی اسیران نے دسمبر کے آخر میں صہیونی حکام کو وارننگ دی تھی کہ اگر انہوں نے قیدیوں کے خلاف جاری مذموم مہم بند نہ کی تو وہ اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔ صہیونی حکام نے بھوک ہڑتال کی دھمکی کی کوئی پرواہ نہ کی جس پر اسیران کو بھوک ہڑتال کرنا پڑی تھی۔کلب برائے اسیران کے مطابق صہیونی جیل انتظامیہ نے عسقلان جیل میں قید تمام فلسطینیوں کے اصولی مطالبات تسلیم کرلیے ہیں جس کے بعد انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔خیال رہے کہ نام نہاد اسرائیلی ریاست کی 23 جیلوں میں 7 ہزار سے زاید فلسطینی پابندی سلاسل ہیں۔ ان میں بچے، خواتین، بیمار اور انتظامی قیدی بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :