دُبئی: وِزٹ ویزہ پر آئی خواتین بھیک مانگتے ہوئے پکڑی گئیں، ہزاروں درہم برآمد

عدالت نے دونوں غیر مُلکی خواتین کو قید کی سزا سُنا دی، بعد میں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 9 دسمبر 2019 15:04

دُبئی: وِزٹ ویزہ پر آئی خواتین بھیک مانگتے ہوئے پکڑی گئیں، ہزاروں درہم ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9دسمبر 2019ء) دُبئی میں وِزٹ ویزہ پر آئی دو غیر مُلکی خواتین بھیک مانگ کر پیسے اکٹھے کر رہی تھیں کہ پولیس کے ہتھے چڑھ گئیں۔ عدالت نے دونوں خواتین کو ایک، ایک ماہ کی قید کی سزا دے کر جیل بھیج دیا، جبکہ سزا کی مُدت ختم ہونے کے فوری بعد انہیں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔جبکہ اُن کے پاس بھیک سے جمع کیے گئے ہزاروں درہم کی رقم بھی ضبط کر لی گئی۔

خلیجی اخبار کے مطابق دونوں خواتین ایک مسجد کے باہر کھڑی ہو کر بھیک مانگ رہی تھیں جب اُنہیں گرفتار کر لیا گیا۔ سرکاری استغاثہ اہلکار خالد حسین المطاویہ نے بتایا کہ دونوں خواتین وِزٹ ویزہ پر عرب امارات آئی تھیں تاہم انہوں نے یہاں آنے کے بعد بھیک مانگنا شروع کر دی۔ دونوں خواتین کا تعلق ایک ایشیائی مُلک سے ہے یہ خواتین مصروف بازاروں میں جگہ جگہ خیرات مانگ کر ہزاروں درہم اکٹھی کر چکی تھیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ یہ مساجد کے باہر بھی کھڑی ہو کر لوگوں کو اپنی غربت کا واسطہ دے کر اُن سے رقم اینٹھ رہی تھیں، جب پولیس اہلکاروں نے انہیں گرفتار کر لیا۔ دونوں خواتین سے تفتیش کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اُنہیں گداگری کے جُرم میں سزا سُنائی گئی۔ اس کے علاوہ یہ ایک قریبی دُکان سے کھانے پینے کا سامان بھی لا کر فروخت کرتی تھیں۔

المطاویہ نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ فراڈیوں کو خیرات میں رقم دے کر گداگری کے منفی رحجان کی حوصلہ افزائی نہ کریں، نہ ہی گداگروں پر ترس کھایا کریں۔ بلکہ اگر کوئی مرد یا خاتون بھیک مانگتی نظر آئے تو فوری طور پر اس کی اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔ المطاویہ کا مزید کہنا تھا کہ گداگری سماجی اقدار کے لیے نقصان دہ ہے اور جرائم کو بڑھانے کا کارن بنتی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں خیرات اور فلاحی کاموں کے لیے رجسٹرڈ ادارے موجود ہیں اگر کوئی شخص نیکی کے کاموں کے لیے رقم دینا چاہتے ہیں تو انہی کو رقم دیں تاکہ یہ صحیح معنوں میں مستحق افراد تک پہنچا دی جائے۔