سندھ میں 6 ہزار 9 سو 85 مدارس ہیں جن سے منسلک 2 لاکھ بچوں میں وظائف تقسیم ہوئے ،ہیر اسماعیل سوہو

جمعہ 20 دسمبر 2019 23:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2019ء) زکوة عشر کی پارلیمانی سکریٹری ہیر اسماعیل سوہو نے کہا ہے کہ صوبے میں 6 ہزار 9 سو 85 مدارس ہیں جن سے منسلک 2 لاکھ بچوں میں وظائف تقسیم ہوئے اور 150 افراد مستفید ہوئے ہیں۔انہوں نے یہ بات جمعہ کو سندھ اسمبلی میں محکمہ زکوا و عشر سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ صوبائی وزیر کی عدم موجودگی میں ان کی جانب سے ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے وہئے کہی۔

جی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی نے استفسار کیا کہ مدارس میں وظائف کی تقسیم کا پیمانہ کیا ہے پارلیمانی سیکریٹری ہیر سوہو نے کہا کہ دینی اور دنیاوی تعلیم والے مدارس ترجیح ہیں اس لئے وظائف میں فرق ہے ۔وظائف تعلیم کے لئے ہیں کھانے پینے کے لیے نہیں ۔

(جاری ہے)

کیٹیگری 1 سے 3 تک مدارس کو پرائمری سے میٹرک 5 سو، میٹرک سے 7 سو 50 اور ایم اے والوں کو 1 ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے ۔

کیٹیگری 4 کے مدارس کو حفظ ناظرہ کے 150، موقوف اہل 375 اور دور حدیث 750 روپے دیئے جاتے ہیں۔ ہیر سوہونے بتایا کہ یہ رقم ہر 6 ماہ میں تقسیم کی جاتی ہے ۔پی ٹی آئی کے رکن رابستان خان نے دریافت کیا کہ زاکوا کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری کا پیمانہ کیا ہی کمیٹی کے جو بھی افراد مقرر ہوئے ہیں وہ سیاسی اور کرپٹ ہیں جس پر ہیر اسماعیل بولیں کہ یہ ہم اپنے طور نہیں کرتے جو محکمے کا طریقہ کار ہوتا ہے اس کے تحت تقرری ہوتی ہے۔

ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشیدنے کہا کہ میں اس پورے زکواکے نظام کو چیلنج کرسکتا ہوں،لوگوں کی بنکوں میں جمع رقم سے زکوا کاٹ لی جاتی ہے یہ اس بات کی نفی ہے کہ اسلام میں زکوا امانت ہے۔تحریک لبیک پاکستان کے رکن مفتی قاسم فخری نے کہا کہ سندھ میں کون وزیر زکوا ہے آج تک ایوان میں دیکھانہیں جس پر ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ وزیر زکوا سہیل انور سیال بھی آجائیں گے ان کی جگہ پارلیمانی سیکریٹری موجودہیں۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ارسلان تاج نے کہا کہ سندھ میں زکوا کمیٹیاں قواعد کے تحت کام نہیں کررہی ہیں،آڈٹ رپورٹ میں زکوا کمیٹیوں سے متعلق سنگین بے ضابطگیوں کاذکرہے۔ جس پر ہیر اسماعیل سو ہو نے کہا کہ محکمہ زکو کے انتظامی ومالی امور پرنیب نے تحقیقات کیں بعد میں نیب نے پنی رپورٹ میں محکمہ زکوا کو کلیئر کردیا۔ایوان کی کارروائی کے دوران ارکان کی کم تعداد کی جانب نشاندہی کرتے ہوئے عارف جتوئی نے کہاکہ لگتاہے کہ آج سندھ حکومت چھٹی پر ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی چھٹی دیدی جائے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے جواب دیا کہ تھوڑی دیرمیں آپکو چھٹی دے دیں گے بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے برخاست کردیا گیا۔