بھارت میں بھی قائد اعظم کے دو قومی نظریے کی صداقت پر بات ہو رہی ہے ،مقررین

افکار قائد نوجوانوں تک پہنچانے ہو نگے ، قائد اعظم سوسائٹی سیمینار سے خطاب

منگل 24 دسمبر 2019 23:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 دسمبر2019ء) اکادمی ادبیات میں قائد اعظم سوسائٹی کے زیر اہتمام قائد اعظم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پاکستان کو قائد اعظم کے ویژن کے مطابق عظیم تر بنانے کے عزم کے اظہار کیااور قائد اعظم کے افکار کی روشنی میں پاکستانی قوم کی تشکیل نو کیلئے بھر پور کاوشیں جاری رکھنے کا عزم کیا۔مقررین نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار نظریات اور حق سچ کو اب ان کے دشمن بھی تسلیم کرنے پر مجبو رہو گئے ہیں۔

قائد اعظم کے افکار کو نوجوان نسل تک پہنچانا سب سے اہم ذمہ داری ہے ۔ ممتا ز دانشور رانا عبدالباقی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے رسول ؐ پاک کے حکم پر دوبارہ مسلم لیگ کی قیادت سنبھال کر تمام تر مخالفتوں کے باجود قیام پاکستان کا معجزہ کر دکھایا۔

(جاری ہے)

اب اس کی حفاظت اور ترقی کیلئے سب کو سب کچھ کر گزرنا ہو گا۔ عبداللہ حمید گل ڈاکٹر افضل بابر ڈاکٹر شاہد ضیاء ، کوکب اقبال ایڈوکیٹ چیئرمین قائد اعظم سوسائٹی، راجہ جاوید علی بھٹی سیکرٹری جنرل قائد اعظم سوسائٹی ،میجر نوید قریشی(ستارہ جرات) اور صدر محفل میجر جنرل رحمت اللہ خان(ہلال امتیازملٹری) نے بھی قائد اعظم کی محبت میں دل کھول کر اظہار عقیدت کیااور نوجوانوں کے دل جیت لئے ۔

چیئر مین قائد اعظم سوسائٹی کوکب اقبال ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ قائداعظم کے دو قومی نظریے نے ہمیں پاکستان جیسے ملک سے نوازا۔ آج بھارت میں بھی قائد اعظم کے دو قومی نظریے کی بات کی جار ہی ہے جس سے قائداعظم کی بصیرت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پاکستانی زبان و ادب سے قومی یکجہتی کا تاثر پیدا ہوتا ہے اور اسی قومی یک جہتی سے دو قومی نظریے کو تقویت ملتی ہے۔