جدید ذرائع آبپاشی استعمال کرکے 25 سی30من فی ایکڑ گندم کی بجائے 50 سی60من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے ، ترجمان محکمہ آبپاشی

جمعرات 2 جنوری 2020 14:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2020ء) جدید ذرائع آبپاشی استعمال کرنے والے کاشتکاروں کی پیداوار روائتی ذرائع پر انحصار کرنے والے کاشتکاروں کے مقابلے میں دو گنا اورعام کاشتکاروں کی نسبت 25 سی30من فی ایکڑ گندم کی بجائے 50 سی60من فی ایکڑ تک ہو سکتی ہے جبکہ اسی طرح دیگر زرعی اجناس کی پیداوار میں بھی اضافہ کیاجاسکتاہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ بھی روائتی ذرائع پر انحصارکی بجائے جدید ذرائع آبپاشی سے استفادہ کریں تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو سکے ۔

(جاری ہے)

محکمہ اصلاح آبپاشی فیصل آباد ریجن کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ اگرچہ پنجاب میں بالخصوص جبکہ ملک بھر میں بالعموم گندم کا زیرکاشت 90 فیصد رقبہ آبپاش ہے مگر پھر بھی نظام آبپاشی کے درست استعمال نہ ہونے ، پانی کے ضیاع اور ٹیل تک پانی کی کم مقدار پہنچنے سے فصلات کو ضرورت کے مطابق پانی نہ ملتاہے جس سے فصل کم ہو رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ چونکہ پانی کی کمی کامسئلہ آہستہ آہستہ بڑھتا جارہاہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ ماہرین اصلاح آبپاشی اور زرعی سائنسدانوں کی ہدایات کے مطابق جدید ذرائع آبپاشی سے استفادہ کریں تاکہ پانی کی کمی سے نمٹنے اور اچھی پیداوارحاصل کرنے میں مدد مل سکے۔

متعلقہ عنوان :