عالمی بنک سے ماضی کے معاہدوں کے باعث کاشتکاروں کو مسائل درپیش ہیں ،صوبائی وزیر وزیر زراعت

حکومت معاہدے میںبعض تبدیلیاں کر رہی ہے، مستقبل میں کاشتکاروں کو سبسڈی کے حصول میں آسانی ہو گی

ہفتہ 4 جنوری 2020 15:32

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جنوری2020ء) وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں کے عالمی بنک سے کئے گئے معاہدوں کے باعث کاشتکاروں کو مسائل کا سامنا رہا ہے۔موجودہ حکومت کاشتکاروں کی فلاح کیلئے نظام میں بہتری لانے کیلئے عالمی بنک کے معاہدے کی حدود میں رہتے ہوئے بعض تبدیلیاں کر رہی ہے جس سے مستقبل میں کاشتکاروں کو سبسڈی کے حصول میں آسانی ہو گی اور اس نظام کی مانیٹرنگ مزید شفافیت سے کی جا سکے گی۔

زرعی ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ ایک اجلاس کے موقع پر صوبائی وزیر نے کہاکہ ٹڈی دل کے کنٹرول کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات جاری ہیں اور اب تک چولستان میں 56ہزارہیکٹیرزسے زیادہ رقبہ پر سپرے کیا جاچکا ہے۔انہوںنے بتایاکہ ٹڈی دل کے موسمی حملہ کو موثر طریقہ سے کنٹرول کیا گیاجس سے فصلات کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اب تک تقریباً3 لاکھ ہیکٹیرزرقبہ کی سرویلنس کی جاچکی ہے۔

ڈیپارٹمنٹ آف فیڈرل پلانٹ پروٹیکشن،محکمہ زراعت پنجاب،چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی،وائلڈ لائف اور لائیو سٹاک کے افسران اور فیلڈ عملہ کو ایف۔ اے۔ او (FAO)کی طرف سے ٹڈی دل کے دوران زندگی،نقصان،سرویلنس اور کنٹرول کے متعلق تربیت دی گئی ہے۔چولستان کے علاقہ کے نمبرداروں اور کاشتکاروں کو بھی ٹڈی دل کنٹرول کی ٹریننگ دی گئی ہے۔محکمہ زراعت فصلوں کے تحفظ کے لیے ان علاقوں میں 64سرویلنس ٹیمیں کام کررہی ہیں۔53ہزار ہیکٹرز موسمی اور 3ہزارہیکٹیرز سے زائد رقبہ پر دسمبر کے آخری عشرے میں سپرے کیا گیا۔ٹڈی دل کے واپسی کے سفر کو موسمی حالات کی وجہ سے رکاوٹ آئی اور اس کا رُخ دوبارہ پنجاب کی طرف ہوگیا جس کیلئے مناسب تیاری کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :