صنعتوں کو گیس کی فراہمی کیلئے وفاق میں آواز اٹھار ہے ہیں، سید ناصر حسین شاہ

پانی کی فراہمی اور نکاسی کے نظام میں ورلڈ بینک کے اشتراک سے اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیر بلدیات کا کاٹی سے خطاب

جمعرات 9 جنوری 2020 21:01

صنعتوں کو گیس کی فراہمی کیلئے وفاق میں آواز اٹھار ہے ہیں، سید ناصر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2020ء) سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صنعتوں کی گیس کی فراہمی کے لیے وفاق میں آواز اٹھارہے ہیں، ملیر ایکسپریس وے سمیت کئی ترقیاتی منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔ سندھ حکومت ورلڈ بینک کے تعاون سے پانی اور سیورج کے نظام میں بہتری لارہی ہے۔ انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، مسعود نقی، سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ ، گلزار فیروز، سینئر نائب صدر اکرام راجپوت اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ صنعتیں چلیں گی تو روزگار کے مواقع پیدا ہوںگے ، ہمارا ویژن روٹی کپڑا مکان ہے اس لیے صنعتوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مواصلات کا نظام بہتر کرنے کے لیے ملیر ایکسپر یس وے پر جلد کام کا آغاز ہوجائے گا ، علاوہ ازیں کے پی ٹی کے تعاون سے لیاری ایکسپریس وے کو مال بردار گاڑیوں کے گزرنے کے قابل بنانے کے لیے منصوبے پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورنگی کازوے سے کراسنگ تک چار رویہ پُل بنانے کا منصوبہ بھی جلد شروع کردیا جائے گا۔ قبل ازیں کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان نے کہا کہ وزیراعلی نے کورنگی صنعتی علاقے کی تعمیر و ترقی میں قابل تحسین کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے ڈبلیو ایس بی نے صنعتکاروں کے لئے بہت مشکلات پیدا کردی ہیں، 100سے زائد شکایات پر براہ راست ایم ڈی کو بھجوائیں لیکن آج تک ایک شکایات کا ازالہ نہ ہوسکا۔ انہوں نے وزیر بلدیات پر زور دیا کہ سندھ حکومت واٹر اینڈ سیوریج میں اصلاحات کے لیے فوری اقدامات کرے۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے بلدیات کے سربراہ زبیر چھایا نے کورنگی صنعتی علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے سندھ حکومت کے جاری کردہ فنڈز سے ہونے والے کاموں پر وزیر بلدیات کو بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سائٹ کے ماڈل پر کائٹ کو بھی انتظامی اختیار دیئے جائیں ہم پانی، سیوریج ، سڑکوں کی تعمیر سمیت دیگر انتظامی امور چلانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ مسعود نقی نے کہا کہ گیس کی عدم فراہم سے صنعتیں شدید مسائل کا سامنا کررہی ہیں صوبائی حکومت اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔ گلزار فیروز نے کہا کہ کمبائنڈ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبے کی فوری تکمیل ناگزیر ہوچکی ہے۔

بعدازاں وزیر بلدیات نے کہا کہ واٹر بورڈ کے ایم ڈی کو ہدایت دوںگا کہ وہ کورنگی صنعتی علاقے کی شکایات کو فوری ازالہ کریں۔ انہوں نے کہ پانی کے دستیابی کے مسائل موجود ہیں اسی لیے واٹر ٹریٹمنٹ کے ذریعے صنعتوں کو پانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ شہر کو 100ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کے لیے منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صنعتوں کو گیس کی فراہمی سے متعلق وفاق میں آواز اٹھار ہے ہیں، سندھ کی گیس پر پہلا حق ہمارا ہے جہاں گیس نہیں وہاں ایل ان جی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ کے تمام معاہدوں پر نظر ثانی کی جارہی ہے۔ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کے۔ الیکٹرک اپنے واجبات کی بات کرتی ہے جس کی رقم پر ہمیں اعتراضات ہیں تاہم کے الیکٹرک کو سندھ حکومت اور بلدیاتی اداروں کے اربوں روپے ادا کرنے ہیں، اس کی بھی بات ہونی چاہیے۔ اس موقع پر مختلف ترقیاتی منصوبوں سے متعلق سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے بھی تفصیلی بریفنگ دی۔