مرضی کا کام نہ کرنے والے جج کا تبادلہ کردیا جاتا ہے

میری رہائی کی خواہاں عدالت سے ایک گھنٹے کا وقت لیا گیا اور35 منٹ میں جج کو گھر بھیج دیا گیا

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعہ 17 جنوری 2020 11:39

مرضی کا کام نہ کرنے والے جج کا تبادلہ کردیا جاتا ہے
فیصل آباد  (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار،17 جنوری 2020ء) مرضی کا کام نہ کرنے پر جج کا واٹس ایپ پر میسج کے ذریعے تبادلہ کردیاجاتا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے ڈی جی اے این ایف کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی اے این ایف اس عدالت جانے کا کہہ رہے ہیں جہاں پر یہ لوگ اپنی مرضی کا کام نہ کرنے والے جج کا تبادلہ کردیتے ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ تبادلہ واٹس ایپ میسج کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اے این ایف کے جج ارشد منظور کے سامنے میری ضمانت کی درخواست رکھی گئی ۔ عدالت میری ضمانت کی خواہاں تھی ، تب اے این ایف نے عدالت سے ایک گھنٹے کا وقت لے کر 35منٹ میں جج کو واپس بھیج دیا۔ راثناء اللہ نے ایک بار پھر آزاد یا پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی میرے کیس پر کمیٹی یا کمیشن بنانے کو تیار ہیں مگر ان کی بھی بہت سی مجبوریاں ہیں۔

جیل میں رہنے کے دوران چھ ماہ تک میرے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئےگئے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ ڈی جی اے این ایف نے کہا تھا کہ سرعام قتل کرنے والا بھی خود کو بے گناہ کہتا ہے۔ رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت موجود ہیں جو کہ صرف عدالت میں پیش کئے جائیں گے۔ واضح رہے عدالت نے ثبوت پیش نہ کرنے پر رانا ء ثنا اللہ کی ضمانت منظور کر لی تھی۔ جس کے بعد اے این ایف کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا ۔

اے این ایف نے موقف اختیار کیا تھا کہ ثبوت موجود ہے اس سے قبل ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس نے کابینہ ارکان کے سوالات پر بتایا تھا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس بالکل درست ہے، رانا ثناء اللہ سے برآمدگی ہوئی ہے ہمارے پاس گواہ اور ثبوت موجود ہیں۔ ڈی جی اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کے کیس پروفاقی کابینہ کو بریفنگ بھی دے چکے ہیں ۔ فواد چودھری ، فیصل واوڈا، اور طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اے این ایف نے اتنا کمزور کیس بنایا کہ رانا ثناء اللہ ضمانت پر رہا ہوگئے؟ ۔ رانا ثناء اللہ کا فرد جرم قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ عدالت میں ویڈیو پیش کئے جانے تک فرد جرم قبول نہیں کریں گے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے راناثنا ء اللہ سے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کل ہوگی۔