قابض فوج نے نہتے فلسطینی بچے پر وحشی کتے چھوڑ دئیے،شدید زخمی

گرفتاری کے وقت قابض فوج نے عرعراوی کو وحشیانہ جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا،محکمہ امور اسیران

منگل 21 جنوری 2020 15:08

قابض فوج نے نہتے فلسطینی بچے پر وحشی کتے چھوڑ دئیے،شدید زخمی
رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2020ء) قابض صیہونی فوج نے ایک فلسطینی بچے کی گرفتاری کے وقت اس پرنہ وحشیانہ تشدد کیا اوربعدازاں اس پر وحشی تفتیشی کتے چھوڑدیئے جنہوں نے اسے بری طرح نوچ ڈالا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ تفصیل میں بتایا گیا کہ 17 سالہ فلسطینی نابالغ بچے قیس عرعراوی کوغرب اردن کے جنین شہرمیں جنین پناہ گزین کیمپ میں قابض فوج نے گھس کر پکڑنے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

گرفتاری کے وقت قابض فوج نے عرعراوی کو وحشیانہ جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اس پر وحشی کتے چھوڑ دیے۔محکمہ اسیران کا کہنا تھا کہ عرعراوی کے گھر میں گھسنے سے قبل اسرائیلی فوج نے اس کے گھر کے مرکزی گیٹ پر دھماکہ کیا۔ اس کے بعد قابض فوج وحشی کتوں ہے ہمراہ اس کے گھر میں داخل ہوگئی۔ قابض فوج نے اسے گھیسٹ کر کتوں کے آگے پھینک دیا۔ وحشی کتوں نے اسے بری طرح بھنبوڑ ڈا۔ اس کے بعد اسے شدید زخمی ہونے کے باوجود آنکھوں پر پٹی باندھ کر فوجی جیپ میں ڈال دیا گیا۔عرعراوی کو اسرائیلی فوج نے 10 دن تک الجلمہ حراستی مرکز میں رکھا جہاں اسے بدترین جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ قابض فوج نے اس کے بعد اسے مجد جیل میں ڈال دیا اور وہ ابھی تک اسی جیل میں قید ہے۔

متعلقہ عنوان :