شعبہ تعلیم میں انقلابی تبدیلیاں لارہے ہیں،مومنہ وحید

جمعرات 23 جنوری 2020 13:20

شعبہ تعلیم میں انقلابی تبدیلیاں لارہے ہیں،مومنہ وحید
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2020ء) چیئر پرسن سٹینڈنگ کمیٹی فار چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم و رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے کہا ہے کہ شعبہ تعلیم میںانقلابی تبدیلیاں لارہے ہیں، تحریک انصاف نے شعبہ تعلیم میں اصلاحات کا عمل شروع کردیا ہے،بی ایس یا بی اے کے وہ 4 سالہ پروگرام جو صرف 38کالجز میں پڑھائے جا رہے تھے اب 74کالجز میں پڑھائے جائیں گے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کے روز پنجاب کے تمام گورنمنٹ کالجز کے پرنسپلز کیساتھ ہونے والی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن حاصل کرنے کا پہلا مقصد علم حاصل کرنا اور اسکے بعد ملازمت حاصل کرنا ہے،لیکن ہمارے زیادہ تر گریجوایٹس کو دنیا میں پذیرائی نہیں ملتی خصوصا وہ طلباء جو معروف ادارے سے فارغ التحصیل نہیں ہوتے انکو خاطرمیں نہیں لایا جاتا،لہذا ہمیں اس نظام کو بہتر کرنا ہے ،ہمارا مقصد اعلیٰ گریجوایٹس پیدا کرنا ہے جو کے کالج سیکٹر میں اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ اعلیٰ اور معیاری سستی تعلیم کا بندوبست ہماری اولین ترجیح ہے ، ہمارے کالج سیکٹر کی کوالٹی اور یونیورسٹیوں کی تربیت اس سطح کی ہونی چاہیے کہ دنیا میں انکی پذیرائی ہو،انہوں نے کہا کہ 2سالہ بی اے کروانے والے کالجز کا الحاق انکے ڈویژن میں موجود یونیورسٹی سے کر دیا جائے گا اور وہ کمیونٹی کالجز کہلائیں گے،اس کے علاوہ پہلے سے پڑھائے جانیوالے مضامین میں کچھ ٹیکنیکل مضامین کے کریڈٹ آورز شامل کر دئیے جائیں گے جس سے وہ طلباء ڈگری مکمل کرتے ہی ملازمت حاصل کر سکیں گے،ساتھ ہی اگر کچھ طلباء پڑھائی جاری رکھنا چاہتے ہوں تو وہ اپنی اسی ڈگری کی بنیاد پر آگے 4سالہ پروگرام میں داخلہ لینے کے بھی اہل ہوں گے،انہوں نے کہاہم گذشتہ ایک سال سے انڈر گرائونڈ اس معاملے پر بہت محنت کررہے ہیںاس لئے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری لائی جا رہی ہے،2سالہ ڈگری جن کالجوں میں چل رہی ہے وہ ویسے ہی چلے گی صرف نام تبدیل ہو گا،اساتذہ وہی رہیں گے،مضامین بھی وہی ہونگے، بس تھوڑا سا سٹرکچر تبدیل ہو گا،ایسو سی ایٹ ڈگری کروانے والے ان کالجز کے پرنسپلز اور اساتذہ کی ٹریننگ پی ایچ ای سی کرے گا،سالانہ سسٹم کی جگہ اب سمیسٹر سسٹم متعارف کرایا جائے گا،ایسو سی ایٹ ڈگری متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ سی ٹی آئی سسٹم کے ذریعے ہائیرنگ کو بھی ختم کر دیا جائیگا اور مستقل اساتذہ کی بھرتی کی جائے گی، خصوصا 4سالہ کالجز میں ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا مکمل سٹاف موجود ہو گا اور مستقل ہو گا،ہماری کوشش ہے کہ ہر شہر میں علاقائی لحاظ سے اسکے مقامی لوگوںکی ہی بھرتی کی جائے۔