لندن، بنگلہ دیش اور امریکہ میں بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کیلئے احتجاجی مظاہرے

اتوار 26 جنوری 2020 22:00

لندن، بنگلہ دیش اور امریکہ میں بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور ..
ڈھاکہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2020ء) لندن ،بنگلہ دیش اور امریکہ میں بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ڈھاکہ کے اہم اور نمایاں مقامات پر بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف پوسٹر آویزاں کئے گئے، ان پوسٹر میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی قابض افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو ختم کیا جائے اور اس حوالے سے نعرے بھی درج تھے۔

اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف متنازع شہریت قانون اور بے گناہ بنگلہ دیشی شہریوں کی سرحدی علاقوں میں ہلاکتوں کے خلاف بھی شدید احتجاج کیا گیا۔

(جاری ہے)

بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر امریکہ کے 30 شہروں میں بھی متنازع شہریت قانون کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ واشنگٹن سے شائع ہونے والے روزنامے کے مطابق بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرے میں ہزاروں امریکی بھارتی شہری شریک ہوئے جنہوں نے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔

مظاہروں کا مقصد مسلمانوں کے خلاف ناروا سلوک کے خلاف آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول کرانا ہے کہ وہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کے استعمال کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ لندن میں بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کو کشمیری اور سکھ برادری نے یوم سیاہ کے طور پر منایا، کشمیری اور سکھ برادری نے لندن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا اور بھارت مخالف نعرے لگائے، احتجاج میں برطانیہ بھر سے لوگ شامل ہوئے۔ شرکاء نے بھارت سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف جاری ناروا سلوک کے خلاف درج نعروں والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ برطانوی حکومت نے احتجاج روکنے کی بھارتی حکومت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔