ایدھی سنٹر میں پراسرار طور پر انتقال کرنے والی لڑکی کا موت سے قبل دیا گیا بیان سامنے آ گیا

شوہر نے مجھے بلیچ پلایا،افشاں لطیف نے نہ صرف میری زبردستی شادی کروائی بلکہ عمر بھی زیادہ لکھوائی تھی، اقراء کائنات کا پولیس کو دئیے گئے آخری بیان میں انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 11 فروری 2020 13:51

ایدھی سنٹر میں پراسرار طور پر انتقال کرنے والی لڑکی کا موت سے قبل دیا ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-11فروری2020ء) گذشتہ ہفتے سینیٹر لاہور میں پراسرار طور پر انتقال کرنے والی لڑکی اقراء کائنات کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آ گئے۔تفصیلات کے مطابق اقراء کائنات کی ایدھی سنٹر میں پراسرار ہلاکت اس کی نیک نامی پر سوالیہ نشان بن چکی ہے ،اقراء کائنات نے انتقال سے قبل 17 دسمبر کو اپنا آخری بیان باغبان پولیس کو دیا تھا،پولیس کا کہنا ہے کہ اقراء کائنات نے اپنے آخری بیان میں کہا کہ اس کے شوہر نے اُسے بلیچ پلایا جس سے معدے میں انفیکشن ہوا،جب کہ کاشانہ کی سپرینٹنڈنٹ افشاں لطیف نے نہ صرف اس کی زبردستی شادی کروائی بلکہ عمر بھی زیادہ لکھوائی تھی،اس کی عمر صرف 14 سال ہے۔

جیو نیوز کے مطابق تھانے کے ایس ایچ او قمر عباس سے جب اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جرم ان کے علاقے میں نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

متعلقہ تھانے میں رپورٹ بھیج دی ہے لہذا کاروائی کرنا ان کا کام ہے۔تاہم سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے الزامات کی ترید کرتے ہوئے کہا کہ اقراء کائنات کی مرضی سےشادی ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ سوشل وئیلفئیر کی اجازت کے بعد باقاعدہ شادی کی گئی جس کی تمام دستاویزات موجود ہیں۔

واضح رہے اقراء کائنات کے انتقال کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں افشاں لطیف نے کہا تھا کہ ایدھی سنٹر کی انچارج معصومہ کی جانب سے اقرا ء کائنات کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا او ر اسے لا وارث قرار دے کر اس کی تدفین کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں۔ اگر میںیہ معاملہ سوشل میڈیا، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں نہ لاتی تو اب تک اقراء کائنات کو گمنامی کی حالت میں دفن کر دیا گیا ہوتا ۔

اقراء کائنات کی پوسٹمارٹم رپورٹ آنا ابھی باقی ہے ،میری ایدھی سنٹر کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ انچارج معصومہ کو تحفظ دیا جائے کیونکہ وہ تمام واقعات کی گوا ہ ہے کہ اس نے کس کے کہنے پر اقراء کائنات کو ایدھی سنٹر میں لاوارث کے طور پر رکھا ، کس کے کہنے پر ڈیتھ سر ٹیفکیٹ جاری کیا گیا اور کس کے کہنے پر اسے لاوارث قرار دے کر تدفین کرنے کی تیاریاں مکمل کی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ میری ریاستی اداروں سے بھی اپیل ہے کہ کاشانہ سکینڈل کے تمام گواہوں کو تحفظ دیا جائے ۔