سانحہ تیزگام کو ساڈھے تین ماہ گزر گئے،شہید ندیم مغل کے ورثاء کو تاحال امدادی رقم نہ ملی

شہید کی والدہ اپنے بیٹے کی جدائی میں رو رو کر نڈھال

بدھ 19 فروری 2020 00:04

ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2020ء) سانحہ تیزگام کو ساڑھے تین ماہ گزر گئے لیکن ٹنڈوالہ یار کے علاقے ناگوری پلاٹ کے رہائشی شہید ندیم مغل کے ورثائ کو اب تک امدادی رقم نہ ملی شہید ندیم مغل کی والدہ اپنے بیٹے کی جدائی میں رو رو کر نڈھال ہوگئی تفصیلات کے مطابق آہیں اور سسکیوں کے ساتھ دہائی دینے والی یہ ہے سانحہ تیزگام میں جلس کر شہید ہونے والے ندیم مغل کی والدہ اور بہن جوکہ کہتی ہیں کہ اتنا بڑا سانحہ ہوا اور اب تک شیخ رشید اپنی وزارت کو چمٹے ہوئے ہیں متاثرہ خاندان کو نہ ہی وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ امداد? رقم ملی اور نہ ہی صوبائی حکومت سندھ نے اعلان?ان امداد? رقم د?... ورثا کے مطابق وفاقی حکومت نے پندرہ لاکھ اعلان کیا تھا پنجاب حکومت نے ایک لاکھ جب کے وزیر اعلی سندھ نے پانچ لاکھ کا اعلان کیا لیکن تاحال ورثائ کو رقم فراہم نہیں کی گئی سانحہ تیز گام میں شہید ہونے والے ندیم مغل کے معصوم بچے 3 بیٹیاں اور چار لڑکے حکومتی بے بسی کے باعث قسم پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

سانحہ تیزگام میں شہید ہونے والے شہدا کے ورثا حکومتی بسی پر نااعلی ہوتے ہوئی دیکھائی دے رہے ہیں جو وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔مہنگائی،بیروزگاری اور ٹیکسوں کی بھرمار نے عوام کا جینا دوبھر کردیا،سندھ میں پاگل کتوں کے کاٹنے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی ذمہ دار پیپلزپارٹی کی حکومت،بلاول اپنی پھوپھی سے بھی وزارت صحت کی کارکردگی کا جواب طلب کریں۔#

متعلقہ عنوان :