سعودی حکومت نے مملکت میں مقیم ایرانیوں کو وطن واپس جانے سے روک دیا

سعودی حکام کے مطابق جب تک کرونا وائرس کا خطرہ موجود ہے، اس وقت تک نہ تو کوئی ایرانی وطن واپس جا سکتا ہے اور نہ ہی سعودیوں کو ایران جانے کی اجازت ہو گی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 فروری 2020 10:27

سعودی حکومت نے مملکت میں مقیم ایرانیوں کو وطن واپس جانے سے روک دیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22فروری 2020ء) سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں مقیم ایرانیوں کو وطن واپسی سے روک دیا گیا ہے۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ جوازات کے مطابق یہ فیصلہ کرونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے لیا گیا ہے۔ العربیہ نیٹ نیوز کے مطابق جوازات کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے مملکت میں مقیم ایرانی باشندوں کو واپس ایران جانے سے روک دیا گیا ہے۔

سعودی عرب نے خبردار کیا ہے کہ جب تک کرونا وائرس کا خطرہ موجود ہے اس وقت تک کوئی ایرانی واپس نہیں جاسکتا۔ اگر کسی نے اس ضابطے کی خلاف ورزی کی تو اسے دوبارہ سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں نئے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے اختیار کردہ ضابطہ کار سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی باشندوں کو وطن واپس جانے سے روکنے کا فیصلہ ان کی صحت اور مملکت کو کرونا کی وبا سیمحفوظ رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔یہ پابندی ایرانیوں کے علاوہ، سعودی باشندوں اور دیگر تارکین وطن پر بھی عائد کی گئی ہے۔ ترجمان نے زور دے کر کہا کہ سفری دستاویزات کے نظام اور اس کے انتظامی ضوابط کی دفعات کا اطلاق ان تمام شہریوں پر ہوگا جنہوں نے ایران پر سفری پابندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

سعودی اخبار نیوز 24 کے مطابق محکمہ جوازات کے ترجمان نے کہا ہے ’یہ فیصلہ صحت کے حوالے سے کیا گیا ہے تاکہ نئے کورونا وائرس سے بچاو کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکیں۔محکمہ جوازات کے ترجمان نے مزید بتایا ’کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایسے غیر ملکی افراد جو ایران گئے ہوں تو ان افراد پر مرض کی انکیوبیشن کی مدت (14دن) سے قبل ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

واضح رہے کہ)سعودی مملکت اس وقت افواہوں کی زد میں ہے کہ یہاں پر بھی کرونا وائرس کے بہت سے مریض سامنے آئے ہیں۔ جس کے بعد عوام شدید خوف و ہراس کار شکار ہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی ایک طوفان کھڑا ہوا ہے ۔ تاہم سعودی عرب کے وزیر صحت توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کا ابھی تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔

کسی بھی خطرے کے پیش نظر اس حوالے سے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔انہوں نے حکومتی اداروں کی طرف سے کرونا وائرس کے خطرات سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدامات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مملکت کو کرونا سے بچاؤ کے لیے تمام فضائی، سمندری اور زمینی داخلی راستوں پر مسافروں کی آمدو رفت کے دوران وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔وزیر صحت نے مملکت کے شہریوں اور غیرملکی باشندوں پر زور دیا کہ وہ وزارت صحت کی طرف سے دی گئی تجاویز پرعمل درآمد کو یقینی بنائیں اور کسی مشکوک بیماری کی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پرپھیلائی جانے والی افواہوں پرکان نہ دھریں۔