احسان اللہ احسان کے فرار پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظور

پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹسز جاری کردیئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 27 فروری 2020 17:12

احسان اللہ احسان کے فرار پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری۔2020ء) پشاور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریک طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کی سیکورٹی اداروں کی تحویل سے فرار پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے. عدالت نے توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جمعرات کو کیس کی سماعت کی عدالت میں توہین عدالت کی درخواست سانحہ آرمی پبلک سکول میں ہلاک ہونے والے بچوں کے لواحقین نے دائر کی تھی.درخواست کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اکرام اللہ خان اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی.

(جاری ہے)

درخواست گزار فضل خان ایڈوکیٹ کی جانب سے بیرسٹر امراللہ خان چمکنی نے عدالت میں دلائل دیے اٹارنی جنرل اور صوبائی ایڈو کیٹ جنرل بھی عدالت میں موجود تھے تاہم انہوں نے احسان اللہ احسان کے مبینہ فرار پر لاعلمی کا اظہار کیا پاکستان کے وزیر داخلہ بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) اعجاز شاہ نے احسان اللہ احسان کے فرار کی تصدیق کی تھی.مختصر سماعت کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو دو ہفتوں میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے‘پشاور ہائی کورٹ میں مئی 2017 میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں فضل خان ایڈوکیٹ نے عدالت سے درخواست کی کہ احسان اللہ احسان نے آرمی پبلک سکول پر حملے سمیت متعدد واقعات کی ذمہ داری قبول کی تھی اس لیے اسے سخت سزا دی جائے.

یہ درخواست تقریباً8 ماہ تک زیر سماعت رہی جس کے بعد 13دسمبر 2017 کو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں قائم بینچ نے حکومت کو احسان اللہ احسان کو رہا نہ کرنے کا حکم دیا تھا عدالتی حکم میں کہا گیا تھا کہ احسان اللہ احسان کے خلاف تحقیقات مکمل کی جائیں. خیال رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں حملے سے 133 بچوں سمیت 148 افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) نے اپنے ترجمان احسان اللہ احسان کے ذریعے قبول کی تھی.